بھارت میں انتخابات کے آخری دن پولنگ جاری، اپوزیشن رہنماؤں کا جیت کا دعویٰ

بھارت میں سات مرحلوں کےعام انتخابات میں آج آخری دن ووٹنگ جاری ہے۔ انتخابات کے آخری مرحلے میں کروڑوں ووٹرز شدید گرم موسم میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں جبکہ لوک سبھا کے57 حلقوں کے 904  امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کےمطابق صبح کےاوقات میں ووٹرٹرن آؤٹ گیارہ فیصد رہا، پولنگ صبح سات بجے سے شام چھ بجےتک جاری رہےگی۔ وارنسی سےوزیراعظم نریندر مودی بھارتی جنتا پارٹی کے امیدوار ہیں جو مسلسل تیسری بار پارلیمنٹیرین کے طور پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ اتر پردیش کانگریس کے سربراہ اجے رائے سے ہے۔

اتر پردیش کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کے گڑھ گورکھپور میں بھارتی جنتا پارٹی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ روی کشن کا مقابلہ سماج وادی پارٹی کی امیدوار کاجل نشاد اور بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار جاوید اشرف سے ہے۔ مرزا پور سے مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل الیکشن لڑ رہی ہیں۔

ساتویں مرحلے میں ریاست بہار میں پٹنہ صاحب اور پاٹلی پترا سمیت آٹھ سیٹوں پر پولنگ ہوگی جبکہ لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی پاٹلی پترا سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دوسری طرف سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد پٹنہ صاحب سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

بی جےپی کی امیدوارکنگنارناوت، کانگریس کے امیدوار وکرم آدتیہ سنگھ کے مدمقابل ہیں۔خالصتانی تحریک کےگرفتار رہنما امرت پال سنگھ کا انتخابی مقابلہ کھڈور صاحب سے ہے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کی صبح شروع ہوگی اور اُسی دن دن حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ہفتے کے روز وزیراعظم نریندر مودی نے 57 انتخابی حلقوں کے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں بڑی تعداد میں شرکت کریں اور اپنا ووٹ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ آئیے اپنی جمہوریت کو مزید متحرک بنائیں۔

نریندر مودی اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ایک دوسرے کے لیے بھاری شکست کی پیش گوئی کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی اتحادی جماعتیں ہی حکومت بنائیں گی۔

Back to top button