حکومت نے نان فائلرز کی زندگی مشکل بنانے کا فیصلہ کیوں کیا؟

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال نان فائلرز کے خلاف مزید سختیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی جبکہ نان فائلرز موبائل صارفین پر 75 فیصد ٹیکس عائد کرنے جبکہ پراپرٹی ٹیکس کی شرح 45 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔

فنانس بل کے مطابق بجٹ میں نان فائلرز کے بیرون ملک سفرپرپابندی لگانے کی تجویز زیر غور ہے، اب ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے لوگ بیرون ملک سفر نہیں کرسکیں گے البتہ نان فائلرز کو حج، عمرہ اور تعلیمی مقاصد کے لیے بیرون ملک جانے کے حوالے سے چھوٹ ہوگی۔نان فائلرز کے چھوٹے بچوں اور اوورسیز پاکستانیوں کو بھی بیرون ملک جانے کی اجازت ہوگی۔

نان فائلرز کو ٹکٹ جاری کرنے پر ٹریول ایجنسی پر 10 کروڑ روپے جرمانہ لگانےکی تجویز ہے، جبکہ دوسری مرتبہ ڈیفالٹ پر ٹریول ایجنسی پر 20 کروڑ روپے جرمانہ لگانے کی تجویز ہے۔اس کے علاوہ تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن نہ کرانے پر دکان کو سیل کرنے کی تجویز ہے جبکہ دکانداروں کو 6 ماہ قید یا جرمانے کی سزا کی تجویز دی گئی ہے۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین نے بتایا کہ نان فائلر موبائل صارفین پر 75 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے جبکہ نان ایکٹیو ٹیکس پیئر موبائل صارفین کی کال پر 75 فیصد ٹیکس چارج کیا جائے گا۔چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اس حوالے سے فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترامیم تجویز کی گئی ہے۔

 وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں کیپیٹل گینز ٹیکس کا نیا نظام متعارف کروانے اور فائلر کے لیے پراپرٹی ٹیکس جبکہ نان فائلرز کیلیے ٹیکس کی شرح 45 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ رئیل اسٹیٹ اور سیکیورٹیز پر کیپیٹل گین ٹیکس میں ترمیم کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

فنانس بل کے مطابق موجودہ قانون میں غیر منقولہ پراپرٹی کے کیپیٹل گینز پر فائلر اور نان فائلر دونوں کے لیے ہولڈنگ کی مدت کی بنیاد پر ٹیکس لگایا جاتا ہے، ہولڈنگ کی مدت سے قطع نظر 15 فیصد کی شرح سے ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے، جبکہ نان فائلر ٹیکس ریٹ مختلف سلیبس کے تحت 45 فیصد تک کرنے کی تجویز ہے۔
حکومت کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے معیشت کو دستاویزی کرنے میں مدد ملے گی، اس طرح ہاوٴسنگ سیکٹر سے قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوگا اور عوام کو سستی ہاوٴسنگ کی فراہمی میں مدد ملے گی جبکہ سیکیورٹیز پر بھی کیپیٹل گینز ٹیکس کا نیا نظام متعارف کروایا گیا ہے، موجودہ قانون میں سیکیورٹیز کے کیپیٹل گینز پر فائلر اور نان فائلر دونوں کے لیے ہولڈنگ کی مدت کی بنیاد پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔دستاویز کے مطابق کیپیٹل گینز پر ٹیکس نظام کو تبدیل کیا جارہا ہے، یکم جولائی کے بعد ہولڈنگ کی مدت سے قطع نظر فائلرز کے لیے 15 فیصد جبکہ نان فائلرز کے لیے مختلف سلیبس کے تحت ٹیکس کی شرح 45 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

امید ہے وزیر اعظم نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے کریں گے، بلاول بھٹو

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لیے 8.5 کھرب خسارے پر مشتمل 18 کھرب 87 ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا ہے، جبکہ ٹیکس ہدف 12.97 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے گریڈ 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

Back to top button