پی ٹی آئی کے 21 اراکین اسمبلی کی بغاوت، علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ

عمران خان کی جیل سے رہائی سے قبل پی ٹی آئی ٹکڑوں میں تقسیم ہوتی دکھائی دیتی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے جہاں موجودہ پی ٹی آئی قیادت کے غیر سیاسی فیصلوں کی وجہ سے عمرانڈوز تذبذب کا شکار ہیں وہیں دوسری جانب تحریک انصاف میں گروپنگ بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے 21 ارکان اسمبلی نے پارٹی سے اختلافات کے باعث اپنا الگ گروپ بنانے کا عندیہ دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے ناراض ارکان اسمبلی نے پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر خان اور جنرل سیکریٹری عمرایوب خان کو سنجیدہ کوشش کرنے کا پیغام بھجوایا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کا مؤقف ہے کہ پارٹی قیادت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور رہنماؤں کی رہائی کے بجائے عہدے حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

پی ٹی آئی ناراض ارکان نے پارٹی قیادت سے اختلافات کے باعث پارلیمانی پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت سے بھی معذرت کرلی اور کہا ہے کہ سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اور قومی اسمبلی میں سینیئر قیادت کمیٹیوں کے لیے کمپرومائزڈ ہے۔

عزم استحکام کے تحت ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جا سکتا ہے ، وزیر دفاع خواجہ آصف

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات اس وقت سامنے آئے جب شہریار آفریدی نے استعفیٰ سے متعلق بیان دیا۔ ان کے اس بیان کے بعد پارٹی کے 27 سے زیادہ ارکان نے استعفوں پر مشاورت کی جبکہ شاندانہ گلزار اور شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی قیادت کی ناہلی پر احتجاج بھی کیا۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزارکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتے تو بہتر ہے استعفیٰ دے دیں، ڈیسک بجانے اور کمیٹی کمیٹی کھیلنے سے بہتر ہے گھر بیٹھ جائیں۔شاندانہ گلزار کے مطابق جب شہریار آفریدی نے استعفے کا کہا تو متعدد دیگر رہنماؤں نے بھی دھمکی دی تھی کہ ہم بھی استعفے دیں گے، شہریار آفریدی کے بعد شیر افضل مروت نے بھی استعفیٰ دینے کا کہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہمارے بہت سارے ممبران ایسے اقدامات سے تنگ ہیں کور و سیاسی کمیٹی میں مشکوک افراد شامل ہیں،میں سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی میں نہیں ہوں۔ سیاسی کمیٹی کے مشکوک کردار 9 مئی کے بعد غائب رہے،  ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل سے کہا کہ تھا باہر نکلو لیکن پی ٹی آئی قیادت سڑکوں پر آنے کو تیار نہیں ہے۔تاہم تحریک انصاف کے رہنما عاطف خان کہتے ہیں پارٹی میں جو کچھ چل رہا ہے انہیں بھی کئی معاملات پر اعتراضات ہیں، اختلافات پارٹی فورم تک محدود رکھیں ایسی چیزیں باہر آئیں گی تو الٹا نقصان ہوگا۔

دوسری جانب اطلاعات کے مطابق مولانافضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی کی مداخلت کے بعد پی ٹی آئی رہنما شہریارآفریدی نے استعفے سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے،پی ٹی آئی ممبران کے استعفوں اور اختلافات کے معاملے میں اس وقت نیا موڑ آیا جب اپوزیشن لابی میں مولانا فضل الرحمن ، محمود خان اچکزئی اور اسد قیصر کے سامنے یہ معاملہ آیا۔مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو جذبات کے بجائے افہام وتفہیم سے معاملات طے کرنے کا مشورہ دیا۔۔مولانا فضل الرحمان اورمحمود اچکزئی کے مشورے کے بعد شہریارآفریدی نے وقتی طور پر استعفے سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔ جبکہ پی ٹی آئی کی سینیئرقیادت نے اراکین سے عمران خان کی رہائی تک اختلاف پرخاموش رہنے کی استدعا کی۔

Back to top button