عزم استحکام کے تحت ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جا سکتا ہے ، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عزم استحکام کے تحت کالعدم ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ افغان سرزمین سے ہماری سرزمین پر دہشت گردی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن کی پالیسی جلد بازی میں نہیں آئی، کچھ سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کےلیے اس کی مخالفت کررہی ہیں، آپریشن میں امریکا سے مدد نہیں لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے فیصلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے، کوئی مشترکہ گراؤنڈ ہو تو بات ہوسکتی ہے ، کالعدم ٹی ٹی پی سے کیا بات کرنی ہے؟۔ وزیر دفاع  کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے اپنے دور میں چار پانچ ہزار طالبان کو یہاں لا کر بسایا، کیا پی ٹی آئی حکومت کی ان سے بات چیت پر توقعات پوری ہوئیں؟ ، اگر ان کا تجربہ کامیاب ہے تو بتائیں ، ہم بھی ان کی تقلید کریں گے۔

بجلی مزید 3 روپے 41 پیسے مہنگی ہونے کا امکان

خواجہ آصف نے کہا کہ جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ہماری معاشی صورت حال بہتر نہیں ہوگی، دہشت گردی ختم نہیں ہوگی تو غیر ملکی سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ معاشی مشکلات بھی ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے یہ آپریشن کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ آپریشن کا دائرہ کار ماضی سے مختلف ہے، ماضی کی طرح کوئی بڑی نقل مکانی نہیں ہوگی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپریشن عزم استحکام ہمارا اندرونی معاملہ ہے، قیام امن کا فائدہ ہمیں ہی ہوگا، پاکستان میں سیکیورٹی سے متعلق چین کے تحفظات درست ہیں، چین چاہتا ہے کہ معاشی طور پر خود مختار ہوسکے، اگر سیکیورٹی فراہم کر سکیں تو پاکستان چین کی پہلی ترجیح ہوگا، چینی وزیر نے تحفظات کا اظہار نہیں کیا ، جو وہاں طے ہوا اسی کو باظابطہ شکل دی گئی۔

Back to top button