عوام بریکنگ پوائنٹ پر ہیں، صورت حال برقرار رہی تو ٹیکس دینا بند کردیں گے۔ شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین بجٹ پاس کیا گیا ہے، حکومت کو سب سے پہلے اپنے اخراجات میں کمی کرنی چاہیے تھی۔ عوام بریکنگ پوائنٹ پر ہیں، صورت حال برقرار رہی تو ٹیکس دینا بند کردیں گے۔ آئی ایم ایف نے نہیں کہا تھا کہ 500 ارب روپے ایم این ایز ایم پی ایز کو دیں، آئی ایم ایف نے کہا تھا زراعت اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس لگائیں وہ آپ نے نہیں کیا، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ایران سے پٹرول ڈیزل کی اسمگلنگ پر کارروائی نہ کریں؟۔

مخصوص نشستوں کا کیس : اصل چیز پارٹی ٹکٹ ہے جو نہ ہونے پر امیدوار آزاد تصور ہوگا: سپریم کورٹ

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کس قسم کی حکومت چلارہے ہیں، ہماری سوچ کیا ہے کہ ہم اپنے اخرجات کم نہیں کریں گے لیکن عوام پر مزید بوجھ ڈالتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیکڑوں ارب کے سگریٹ بنتے ہیں جس کی چوری کھلم کھلا ہورہی ہے، کیا ایف بی آر نہیں جاتنا ملک میں کتنے سگریٹ استعمال ہورہے ہیں اور کتنے پر وہ ٹیکس اکھٹا کررہے ہیں، کیا ہم اتنے کمزور ہیں کہ سگریٹ بنانے والوں سے بھی ٹیکس اکھٹا نہیں کرسکتے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم 20 سے 22 فیصد چھوٹ پر قرضے لے کر عوام پر مزید بوجھ ڈالتے ہیں، جس ملک کا سود 6 سال میں 1500 ارب سے 10 ہزار ارب تک پہنچ جائے، آج پاکستان کا سب سے بڑا خرچہ، یہ جو تمام حکومتیں 30 ہزار ارب ملکر خرچ کریں گی، اس میں ایک تہائی یعنی 10 ہزار ارب سود ہے۔

Back to top button