مخصوص نشستوں کا کیس : اصل چیز پارٹی ٹکٹ ہے جو نہ ہونے پر امیدوار آزاد تصور ہوگا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف ایک سال کا وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی۔ عدالت نے کہا کہ اصل چیز پارٹی ٹکٹ ہے جو نہ ہونے پر امیدوار آزاد تصور ہوگا۔ کیس کی سماعت کل دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی۔

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13 رکنی بینچ اپیل کی سماعت کر رہا ہے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، اطہر من اللہ، سید حسن اظہر رضوی، شاہد وحید، عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

حکومت کا نئے مالی سال کے آغاز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان

دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ غلطی کہاں سے ہوئی اور کس نے کی، یہ بھی بتائیں؟۔ جس پر  وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کئی امیدواروں نے پارٹی وابستگی نہیں لکھی اسی وجہ سے امیدوار آزاد تصور ہوگا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ اصل چیز پارٹی ٹکٹ ہے جو نہ ہونے پر امیدوار آزاد تصور ہوگا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ تو کئی سال پہلے سے آرہا تھا، تحریک انصاف بار بار انٹرا پارٹی انتخابات کےلیے وقت مانگ رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تسلیم شدہ بات ہے کہ تحریک انصاف وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرواسکی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

Back to top button