یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

یونان کشتی حادثے کی تحقیقات میں سست روی اور انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یونان میں کشتی حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کی اموات کے معاملے پر شروع کی گئی تحقیقات میں سست رفتاری برتنے پر ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
واضح رہےکہ 2 روز قبل یونان کشتی حادثے میں ملوث ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر،2 سب انسپکٹرز،2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ترجمان ایف آئی اے کاکہنا تھاکہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کےخلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر نےگزشتہ ماہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کےخلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی تھی۔
اس موقع پر انہیں آگاہ کیاگیا تھاکہ گزشتہ سال کے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک انسپکٹر،2 سب انسپکٹرز،2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست جب کہ 3 کانسٹیبلز کی ترقی روکنےکے احکامات صادر کیےگئے ہیں، ترجمان نےبتایا تھاکہ سزا پانے والے اہلکار فیصل آباد ایئرپورٹ میں تعینات تھے۔
قبل ازیں بھی کشتی حادثات میں ملوث 37 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جاچکا ہے۔
آئی جی خیبرپختونخوا پولیس اختر حیات کو عہدے سے ہٹادیا گیا
یاد رہےکہ 16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کےمتعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔
واقعے کےبعد وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سےمتعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کرکے ٹھوس سفارشات پیش کرنے،سہولت کاری میں ملوث ایف آئی اے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کےلیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطےمزید بہتر بنانےکی ہدایت کی تھی۔