افغان طالبان کے مزید 100 قیدی رہا، طالبان کا 20 قیدیوں کی رہائی کااعلان

افغانستان کے قومی سلامتی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ طالبان کے مزید 100 قیدیوں کو افغان صدر اشرف غنی کے فرمان پر رہا کردیا گیا ہے۔حکومت نے اس عمل کا آغاز بدھ کے روز 100 قیدیوں کو رہا کرکے کیا تھا جس کے بعد جمعرات کے روز مزید 100 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت نے اب تکک 300 طالبان قیدیوں کو امریکا اور طالبان کے درمیان فروری کے مہینے میں ہونے والے معاہدے کے تحت رہا کیا ہے۔
دوسری جانب طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغان حکومت کے 20 قیدیوں کو رہا کریں گے۔طالبان کی جانب سے امن مرحلے کے آغاز سے اب تک پہلی مرتبہ 20 قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے۔ترجمان طالبان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کابل انتظامیہ کے 20 قیدیوں کو امارات الاسلامیہ افغانستان رہا کرکے قندھار میں آئی سی آر سی کے حوالے کرے گی‘۔
یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن معاہدہ ہوا تھا جس میں طے پایا تھا کہ افغان حکومت طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے طالبان حکومت کے ایک ہزار قیدی رہا کریں گے۔امریکا نے معاہدے کے تحت وعدہ کیا تھا کہ اگلے سال جولائی تک امریکی اور دیگر غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلا ہوگا جبکہ طالبان کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان گزشتہ ماہ مذاکرات شروع ہوئے تھے جو بین الافغان مذاکرات کا حصہ ہیں، جس کے لیے طالبان کا 3 رکنی وفد کابل پہنچا تھا اور حکومت کی جانب سے بھی دیگر اسٹیک ہولڈر کی رضامندی سے ایک وفد تشکیل دیا تھا۔طالبان اور افغان حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات میں اس وقت تعطل آیا تھا جب کابل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان سرفہرست 15 کمانڈروں کی رہائی چاہتے ہیں۔دوسری جانب طالبان نے کہا تھا کہ افغان حکومت غیر ضروری طورپر وقت ضائع کر رہے ہیں۔