بیرسٹر سیف نے بشریٰ بی بی کے بیان کی مخالفت کردی
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا بشریٰ بی بی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا بیان پارٹی کی پالیسی نہیں بلکہ ان کا ذاتی بیان ہے۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نےکہاکہ پارٹی کی پالیسی پارٹی چیئرمین،سیکرٹری جنرل یا ترجمان ہی دے سکتا ہے، بشریٰ بی بی بانی چیئرمین کی اہلیہ ہیں،وہ جو کہہ رہی ہیں اس کی اپنی اہمیت ہےتاہم ان کا بیان پارٹی کی پالیسی نہیں بلکہ ان کاذاتی بیان ہے۔
پارٹی کا مؤقف چیئرمین، پارٹی کا سیکریٹری جنرل یا سیکریٹری اطلاعات ہی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بشریٰ بی بی یہ سمجھتی ہیں کہ ایسی بات ہے تو اس میں پارٹی کا کیا ردعمل ہو سکتا ہے، یہ ان کا نقطۂ نظر ہے اور اگر اس سےکوئی پارٹی کا تعلق جوڑتا ہے تو اسے بےبنیاد نسبت سے جوڑا جارہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر پارٹی میں کوئی سمجھتا ہےکہ عمران خان کو سعودی عرب نے سزا دلوائی ہے یا ان کی حکومت کو ہٹایا ہےتو اس پر پارٹی نے کچھ نہیں کیاہے اور نہ ہی عمران خان نے کوئی ایسی بات کی ہے۔
سیاست کی خاطر غلیظ بیان دینا انتہائی مکروہ ہے : عطا تارڑ
واضح رہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نےدعویٰ کیا تھاکہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئےاور واپس آئےتو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے آئے،ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
بشریٰ بی بی نے کہا تھاکہ باجوہ کو کہاگیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنےلگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آئے، کہاگیا ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا،میرے خلاف گند ڈالا گیا،بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیاگیا۔