آئینی ترامیم : ہمارے اراکین کو 20،20 کروڑ کی آفرز دی گئیں ، اسد قیصر
سینئر رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم 17 یا 18 تاریخ کو لائی جارہی ہیں،حکومت بتائےزور زبردستی سے کون سی قانون سازی ہوتی ہے ؟۔
رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے انکشاف کیاکہ ہمارے اراکین اسمبلی پر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور 20،20 کروڑ روپے کی پیش کش کی گئی لیکن ہمارا کوئی ایم این اے نہیں ٹوٹے گا۔
ہم ان کو عدلیہ پرحملہ نہیں کرنے دیں گے
اسد قیصر کا کہنا تھاکہ ہم ان کو عدلیہ پرحملہ نہیں کرنے دیں گے،اس حوالے سے تمام بار ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لیناچاہیے۔
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس : راولپنڈی میں 8 روز کےلیے دفعہ 144 نافذ
اسد قیصر نے مزید کہاکہ محسن نقوی کے ساتھ بیٹھنا صوبائی حکومت کا استحقاق ہے،تنازعات کا حل تشدد میں نہیں مذاکرات میں ہے،ہم اتنےکمزور ہوچکے کہ ہر چیز بندوق اور زبردستی سے کرنا پڑتی ہے۔
اسد قیصر کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس کو بند کرنا انتہائی افسوس ناک ہے، صوبے اور عوام کو اپنا حق نہیں دیا جا رہا ہے جب کہ قبائلی اضلاع کے عوام سے کیےگئے وعدے اب تک پورے نہیں کیےگئے۔
نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
دوسری جانب مسلم لیگ ن کےصدر محمد نواز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات میں آئینی ترامیم پر اتفاق کرلیا گیا۔
ملاقات میں عدالتی اصلاحات سےمتعلق آئینی ترامیم کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں طے پایا کہ آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ مشاورت سےکیا جائے گا جب کہ تاریخ کا تعین دونوں جماعتیں دیگر جماعتوں سےمشاورت کے بعد طے کریں گی۔
دونوں رہنماﺅں نے مہنگائی کی شرح 32 سے 6.9 فی صد ہونے،پالیسی ریٹ میں کمی اور معاشی بہتری پر اطمینان کا اظہارکیا،سعودی سرمایہ کار وفد کی آمد،ایس سی او کے انعقاد کا بھی خیرمقدم کیا۔
دونوں رہنماوں نےکہا کہ پاکستان اورعوام کو ریلیف ملنےکی رفتار بڑھنا خوش آئند اور نیک فال ہے۔ یہ تمام سرگرمیاں پاکستان کےعالمی وقاراورمعاشی بہتری کےلیے نہایت مثبت پیش رفت ہے۔