ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر جوابی محصولات عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جوابی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے اور خطاب میں کہا کہ ہمارے اتحادی 30 سال سے مراعات لے رہے ہیں۔ امریکی مصنوعات پر ڈیوٹیز لگانے والوں کو اب جواب ملےگا۔اب میں آپ کو بتادوں کہ وہ دن گنے جاچکے ہیں، درآمدات پر ٹیرف لگے گا۔جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کےلیے اچھا ہوگا۔ امریکا تمام درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا۔
ٹرمپ نے اپنے خطاب میں بیرون ملک گاڑیوں کی درآمد 25 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکا چین پر 34 فیصد اور یورپی یونین پر 20 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہم سے 58 فیصد ٹیرف وصول کرتا ہے۔ ہم پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔
امریکی صدر نے بھارت پر 26 فیصد،بنگلہ دیش پر 37 فیصد،برطانیہ پر 10 فیصد، یورپ پر 20 فیصد،چین پر 34 فیصد، جاپان پر 24 فیصد،ویت نام پر 46 فیصد، تائیوان پر32 فیصد،جنوبی کوریا پر 25 فیصد، تھائی لینڈ پر 36 فیصد،سوئٹزر لینڈ پر31 فیصد،انڈونیشیا پر 32 فیصد، ملائشیا پر 24 فیصد، کمبوڈیا پر 49 فیصد،جنوبی افریقہ پر 30 فیصد، برازیل اور سنگاپور پر 10 فیصد،اسرائیل اور فلپائن پر 17 فیصد،چلی اور آسٹریلیا پر 10 فیصد، ترکیہ پر 10 فیصد،سری لنکا پر 44 فیصد، کولمبیا پر 10 فیصد جوابی ٹیرف لگا دیا۔
امریکی صدر نے کہاکہ آج کا دن امریکی تاریخ کےلیے اہم ترین دن ہے۔آج امریکا کی اقتصادی آزادی کا دن ہے۔برسوں تک امریکی شہریوں کو سائیڈ لائن رکھا گیا۔ اس دوران دوسری قومیں طاقتور بن گئیں۔اب امریکا کی خوش حالی کی باری ہے۔اضافی ٹیکس عائد کرنے سے مضبوط مسابقت اور اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی۔
ان کا کہنا تھاکہ محصولات سے حاصل ہونے والی رقم کو اپنے ٹیکس کم کرنے کےلیے استعمال کریں گے۔
امریکی صدر کی نئی ٹیرف پالیسی سے درجنوں ممالک کی مصنوعات پر اثر پڑےگا۔جوابی ٹیرف کے نفاذ کی تاریخیں بھی الگ الگ ہیں۔کم سے کم شرح جو کے 10 فیصد ہے کا نفاذ پانچ اپریل جب کہ سب سے زیادہ شرح نو اپریل سے لاگو ہوں گی۔
نوبیل انسٹیٹیوٹ نے عمران خان کی نامزدگی کا دعویٰ مسترد کردیا
ٹرمپ کے تازہ ترین اقدامات سے متاثرہ ممالک کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔امریکی اتحادی آسٹریلیا نے انہیں ’غیر ضروری‘ قرار دیا جب کہ اٹلی نے انہیں ’غلط‘ قرار دیا۔دیگر ممالک نے پہلے ہی جوابی کارروائی کےلیے امریکا کو خبردار کر رکھا ہے۔
امریکی جوابی محصولات کے جواب میں چین نے کہا ہے کہ وہ ان کی ’شدید مخالفت‘ کرتا ہے۔
جاپان کے وزیر تجارت یوجی موتو نے ان کے ملک پر لگائےگئے 24 فیصد جوابی ٹیرف کو ’یکطرفہ‘ قرار دیتے ہوئےکہا کہ ’امریکہ کی طرف سے یکطرفہ ٹیرف کے اقدامات انتہائی افسوس ناک ہیں اور میں پر زور درخواست کرتا ہوں کہ جاپان پر انہیں عائد نہ کیا جائے۔‘
یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیئن نے خبردار کیا ہ کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے محصولات عائد کرنا عالمی معیشت کےلیے ایک ’بڑا دھچکا‘ ہے۔
وان ڈیر لیئن نے کہا کہ ’اگر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں تو ہم اب مزید جوابی اقدامات کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ اپنے مفادات اور اپنے کاروبار کا تحفظ کیا جا سکے۔‘