مرنیوالے انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں تیز

دنیا کے کچھ مذاہب یہ عقائد رکھتے ہیں کہ موت کے بعد ایک مرتبہ پھر ان کو قبروں سے اُٹھایا جائیگا یا زندہ کیا جائے گا، تاکہ ان کے اعمال کا حساب کیا جا سکے، لیکن اب سائنسدان یہ کوشش کر رہے ہیں کہ موت کے بعد انسانی جسم کو حنوط کرکے دوبارہ زندہ کیا جا سکے۔

امریکا اور روس میں تو مائع نائیٹروجن میں منفی درجہ حرارت پر انسانی جسموں کو محفوظ کرنے کا عمل شروع بھی ہو چکا ہے اور اس عمل کو کریونکس Cryonics کا نام دیا گیا یے۔ اس عمل میں منفی 196 ڈگری سینٹی گریڈ یا منفی 320 ڈگری فارن ہائیٹ پر انسانی لاشوں اور دماغوں کو منجمد کر دیا جاتا یے تاکہ انہیں مستقبل میں دوبارہ زندہ کیا جا سکے۔

حیات نو کی غرض سے انسانی جسم کو منجمد کرنے کا عمل متنازع تو ہے لیکن سائنسدان اس پر تیزی سے کام کر رہے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کریونکس کا عمل کیسے ہوتا ہے، ایسے شخص کو زندگی میں ہی اپنی موت کے بعد لاش کو محفوظ کرنے کا معاہدہ کرنا پڑتا ہے۔

موت کے بعد طبی ماہرین دیڈ باڈی کے درجہ حرارت کو کم کرنے کے لئے برف کے پانی سے ٹھنڈا کرتی ہے، یہ عمل موت کے فوری بعد شروع کیا جاتا ہے تاکہ جسمانی خلیوں کو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے خراب ہونے سے محفوظ کیا جا سکے۔

ویکسین لگوانے پر معذور شخص چلنے اور بولنے لگا

سی پی آر اور آکسیجن ماسک کا استعمال کرتے ہوئے جسم کے ٹشوز کو آکسیجن فراہم کی جاتی ہے پھر جسم کو سیل بند کنٹینر میں ڈالا جاتا ہے اور اسے کرائیونکس کی سہولت میں لے جایا جاتا ہے۔ وہاں جسم کو ایک مشین پر رکھا جاتا ہے جوکہ دل کے بائی پاس سے ملتی جلتی ہے، یہاں خون کی گردش اور آکسیجن کو برقرار رکھا جاتا ہے، اور جسم میں کیمیائی مادہ ”کریو پروٹیکٹنٹ فلوئڈ“ بھر دیا جاتا ہے، یہ جسم کے ٹشوز کو آئس کرسٹل کی طرف جانے سے روکنے کیلئے اینٹی فریز کی طرح کام کرتا ہے، اس سے جسمانی اعضا اور ٹشوز میں برف نہیں جمتی، اگر یہ نہ کیا جائے تو برف کے پھیلاؤ سے خلیوں کی دیواریں تباہ ہو جاتی ہیں، پھر آہستہ آہستہ جسم کو مائع نائٹروجن بخارات کے چیمبر میں منفی 320 فارن ہائیٹ پر ٹھنڈا کرتے ہیں۔ کافی ٹھنڈا ہونے کے بعد، جسم کو مائع نائٹروجن کے تھرموس نما ٹینک میں منتقل کر دیا جاتا ہے، لاشیں ان ٹینکوں میں تب تک انتظار کریں گی جب تک ٹیکنالوجی انہیں دوبارہ زندہ نہ کر لے۔

تاہم اس عمل کے ناقدین کہتے ہیں کہ اب تک کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں کہ ایک روز ان مردوں کو دوبارہ زندہ کرلیا جائے گا، انکا کہنا ہے کہ یہ کاروباری دھندہ ہے جس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں، اور یہ لوگوں کی خام خیالی ہے کہ انہیں دوبارہ زندہ کر لیا جائے گا۔

Back to top button