بجلی بلوں کیخلاف سیاسی جماعتوں،تاجروں کا احتجاج،شٹرڈاؤن ہڑتال

ملک بھر میں بجلی کے زائد بلوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، سیاسی جماعتوں اور تاجروں نے ملک کے دیگر حصوں میں احتجاج اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بجلی کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل پر احتجاج امن و امان کا سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے، اور کہا تھا کہ بجلی کی پیداوار، ترسیل اور وصولی کا نظام انتہائی ناقص ہے، صورت حال پر متعلقہ مالیاتی اداروں سے بات کر رہے ہیں اور جلد نتیجہ نکلے گا، جس کا اعلان کریں گے۔انوارالحق نے کہا تھا کہ ایک طرف ایک شہر میں جہاں بجلی کے بلوں پر احتجاج ہو رہا تھا اور بل جلائے جا رہے ہیں اور احتجاج ہو رہا ہے اور اسی شہر میں 200، 300 اور 500 میگا واٹ کی چوری ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی نے کراچی میں صرف خواتین کی ایک بڑی ریلی نکالی، اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے حیدرآباد میں ایک ریلی نکالی اور صوبہ بھر میں مظاہرے کیے، اسی طرح میرپور خاص میں بجلی کے زائد بلوں کے خلاف تاجر ایسویسی ایشن کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی۔حکومت سندھ نے شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر صوبے بھر میں پہلے ہی عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ تاجر برادری بھی (آج) جمعہ کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے شعبہ خواتین نے بجلی کے زائد بلوں کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر بجلی کے نرخوں کی پالیسی پر نظرثانی کرے۔خواتین کی ایک بڑی تعداد نیو ایم اے جناح روڈ پر جمع ہو کر کمر توڑ مہنگائی، ٹیرف میں اضافے اور بجلی کے بلوں میں غیر منصفانہ ٹیکسوں اور کے الیکٹرک کے رویے کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے، مظاہرین نے نگران حکومت، کے الیکٹرک اور سابقہ حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی کی، جن کے بارے میں ان کے بقول بجلی کمپنی کو اس کے ’جرائم‘ میں سہولت فراہم کی گئی۔انہوں نے خبردار کیا کہ ’کرپٹ حکمران اشرافیہ‘ کے خلاف ’پرامن مزاحمت‘ کی نئی لہر جاری رہے گی۔
جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھاری بلوں کے معاملے پر نگران حکومت کی نااہلی اور سرد مہری نے کراچی کی ماؤں بہنوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا۔انہوں نے خواتین کو زبردست پاور شو منعقد کرنے پر مبارکباد بھی دی۔انہوں نے کہا کہ کراچی والے بھیک نہیں بلکہ اپنے جائز حقوق مانگ رہے ہیں، جماعت اسلامی کے رہنما نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے کہا کہ وہ یا تو پاکستانی عوام کو خاطر خواہ ریلیف
آرمی چیف کا ٹلہ فائرنگ رینج کا دورہ، جنگی مشقوں کا جائزہ
فراہم کریں یا گھر چلے جائیں۔