غزہ موت کی وادی،مزید18فلسطینی شہید،تعداد13ہزارسےتجاوز
غزہ موت کی وادی بن گئی۔شمالی غزہ کو ملیامیٹ کرنے کے بعد جنوبی غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے تیز،جبالیہ کیمپ کے قریب پھر بمباری،18فلسطینی شہید،شہداکی تعداد 13ہزارسےتجاوز کر گئی۔5500بچے اور 3700خواتین شہدا میں شامل ہیں۔
دوسری جانب الشفاہسپتال سے 31نومولود وں کو رفاسرحد پرپہنچادیاگیا۔عالمی ادارہ صحت نے الشفاہسپتال کو ڈیتھ زون قرار دیدیا۔
غزہ پراسرائیلی حملوں میں صحافیوں کی شہادتیں بڑھ گئیں۔2روز میں مزید 6صحافی ذمہ داریاں انجام دیتے شہید ہو گئے۔7اکتوبر سے ابتک 42صحافی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت 44 ویں روز بھی جاری ہے، بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی نہ بخشا، تازہ حملوں میں غزہ کی 4 مساجد کو شہید کردیا گیا، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار ہوگئی ہے۔
اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کی مسجد القسام، مسجد الخلیفہ، مسجد حیفہ اور مسجد الامین محمد کو شہید کر دیا جبکہ جبالیہ کیمپ کے اقامتی بلاکوں پر بھی گولا باری کی گئی۔
دوسری جانب 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے جھڑپوں میں 380 اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں جبکہ حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقوں میں گولہ باری اور راکٹ حملے کیے گئے، تازہ حملوں میں اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق غزہ میں زمینی آپریشن میں فرسٹ لیفٹیننٹ سمیت 2 اہلکار مارے گئے جس کے بعد دو دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے جن کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی۔
ادھر امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں 5 روز کے لیے جنگ بندی پر رضا مند ہو گئے ہیں۔فریقین نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں لڑائی میں 5 دن کے وقفے پر اتفاق کیا ہے۔