لیٹر گیٹ کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی
لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے حکومت کی جانب سے دھمکی آمیز امریکی خط کی تحقیقات کیلئے قائم کیے جانیوالے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی۔
دریں اثناحکومت نے امریکہ کی جانب سے لکھے جانیوالے دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کیلئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل قائم کیا تھا۔ اور کہا گیا تھا کہ یہ کمیشن تحریک عدم اعتماد میں بیرونی سازش کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا عالمی سازش کے خلاف کمیشن تشکیل دے دیا ہے، لیفیٹنٹ جنرل (ر) طارق خان کمیشن کی سربراہی کریں گے، کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے بنی، ہم سپریم کورٹ میں نظر ثانی کے لئے جائیں گے۔
انکا کہنا تھا کمیشن تحقیقات کرے گا کہ سازش کے لوکل ہینڈلر کون تھے کمیشن تحقیقات کرے گا، کابینہ نے الیکشن کمیشن کے 7 ماہ سے پہلے الیکشن نہ کرانے کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہارکیا، 90 دن کے اندر ہر حال میں الیکشن ہونے چاہئیں، ہرطرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
فواد چودھری نے کہا مبران اسمبلی کے سامنے عدم اعتماد کی شہادتیں رکھی جائیں گی، اگرعوام نے اپنی آزادی کی حفاظت نہ کی تو پاکستان دوبارہ غلامی میں چلا جائے گا، امپورٹڈ، سلیکٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی جائے گی، ہم محکوم بن جائیں گے، یہ عدم اعتماد بین الاقوامی سازش کے تحت لائی گئی، رجیم چینج کی دھمکی موجود ہے یا نہیں، تحقیقات کی جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا سپریم کورٹ کےکل کے فیصلے سے پارلیمنٹ کی بالادستی خطرے میں پڑگئی، کابینہ نے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا، سپریم کورٹ کے پاس دستاویز نہیں پھر کیسے پتا لگا اسپیکر نے ذہن کا غلط استعمال کیا، عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، ہم کہیں نہیں جارہے، سپریم کورٹ نے اجلاس بھی خود ہی طلب کیا، پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اگررولنگ صحیح یا غلط تو پھرمواد کو دیکھنا چاہیے تھا، ہماری قانونی ٹیم ریویو اور دیگرآپشن کو بھی دیکھ رہی ہے، سپریم کورٹ نے کہا منحرف اراکین ووٹ ڈال سکتے ہیں، منحرف اراکین کے ووٹ ڈالنے والا تو کیس ہی نہیں تھا، پارلیمنٹ کی اب سپرمیسی نہیں رہی، پارلیمنٹ کی سپرمیسی سپریم کورٹ کی طرف شفٹ ہوگئی ہے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے سپریم کورٹ کو نظرثانی کرنی چاہیے۔