ہمایوں سعید کو لیڈی ڈیانا کے پاکستانی عاشق کا کردار مل گیا
معروف اداکار ہمایوں سعید بہت جلد نیٹ فلکس کے لیے بنائی جانے والی برطانوی ڈرامہ سیریز ’’دی کراؤن‘‘ میں لیڈی ڈیانا کے عاشق ایک پاکستانی نژاد برطانوی سرجن ڈاکٹر حسنات خان کا کردار ادا کریں گے۔ یہ خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر انکو مبارکباد کے پیغام ملنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، اداکار واسع چودھری، ماہرہ خان اور فلسماز حسن زیدی نے انہیں ٹوئٹر پر مبارکباد کے پیغامات بھیجے ہیں۔ یوں ہمایوں سعید پاکستان میں مقیم پہلے اداکار بن گئے ہیں جو ایک نیٹ فلکس اوریجنل شو میں کام کرتے نظر آئیں گے۔
یاد رہے کہ برطانوی شاہی خاندان سے متعلق تاریخی واقعات پر مبنی سیریز ’دی کراؤن‘ کا پانچواں سیزن سنہ 2022 میں متوقع ہے جس میں پرنسز آف ویلز شہزادی ڈیانا کا کردار آسٹریلوی اداکارہ الیزابتھ ڈیبیکی نبھا رہی ہیں، اب تک اس ’’بہترین ڈرامے‘‘ کو ایمی اور گولڈن گلوب ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔ شو کے دوران برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم اور ان کے دورِ حکومت کو تشکیل دینے والے سیاسی اور ذاتی واقعات کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا، خیال ہے کہ شو کے نئے سیزن میں 1990 اور 2000 کی دہائیوں کے دوران شاہی خاندان کے افراد کی زندگی دکھائی جائے گی۔
1997 میں شہزادی ڈیانا کی کار حادثے میں موت کے بعد ڈاکٹر حسنات خان نے تسلیم کیا تھا کہ ان کا ڈیانا سے ائیر تھا اور ان کی شہزادی سے شادی کے معاملے پر بات چیت چل رہی تھی۔
پاکستان میں اکثر یہ بحث ہوتی ہے کہ نیٹ فلکس اور ایمازون پرائم جیسے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ڈرامے اور فلمیں نہیں بناتے اور موجودہ شوز یا فلموں کو کم ہی یہاں جگہ ملتی ہے۔ لیکن اب ایک نیٹ فلکس سیریز میں ہمایوں سعید کو اہم کردار مل جانے کی خبر نے پاکستانیوں کو خوش کر دیا ہے۔ اداکارہ ماہرہ خان نے اس خبر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ مجھے بہت فخر ہے اور میں پُرجوش ہوں، اس شو کی اور اس سٹار کی کیا ہی بات ہے، سینیٹر فیصل جاوید خان نے ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں ہمایوں سعید کو ’’نیٹ فلکس اوریجنل سیریز دی کراؤن‘‘ میں کاسٹ ہونے والے پہلے پاکستانی اداکار بننے پر مبارکبار پیش کی اور ان کے لیے نیک تمنائیں ظاہر کیں۔
فلمساز اور صحافی حسن زیدی نے کہا کہ ہمایوں سعید اس سرجن ڈاکٹر حسنات خان کا کردار ادا کریں گے، جو لیڈی ڈیانا کی ’’سچی محبت‘‘ تھے جسے وہ بظاہر ’’مسٹر ونڈرفل‘‘ کہتی تھیں۔
ہمایوں سعید کو مخاطب کرتے ہوئے صحافی عمیر علوی نے کہا کہ ڈاکٹر حسنات کا کردار ادا کرنے کے لیے آپ سے بہتر کوئی اور نہیں ہو سکتا تھا، واسع چوہدری نے لکھا کہ ہمایوں سعید پاکستان کی سب سے زیادہ ہِٹ ہونے والوں فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ اور سب سے زیادہ ریٹنگ والے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کے ہیرو رہ چکے ہیں یہ جبر سامنے آنے کے بعد صارفین ڈاکٹر حسنات خان اور ہمایوں سعید کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے دونوں میں مشابہت تلاش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اس سے قبل مقامی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں ہوئی تھیں کہ ڈاکٹر حسنات کا کردار فواد خان نبھائیں گے، پاکستان میں پیدا ہونے والے برطانوی ہارٹ سرجن ڈاکٹر حسنات لندن کے کئی ہسپتالوں میں کام کر چکے ہیں، ان کی ڈیانا سے پہلی ملاقات لندن کے رائل برمپٹن ہسپتال میں ہوئی تھی، ڈیانا کی موت پر تحقیقات کے دوران اپنے بیان میں کہا تھا کہ پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس سے علیحدگی کے بعد ڈیانا اور ان کی شادی کے معاملے پر بات چیت ہوتی رہی تھی۔
2008 میں ڈاکٹر حسنات نے شہزادی ڈیانا کی موت کی انکوئری کرنے والی تحقیقاتی جیوری کو تحریری بیان کے ذریعے بتایا کہ شہزادی ڈیانا کو نہیں چھوڑا تھا بلکہ شہزادی ڈیانا نے ان سے تعلق ختم کر لیا تھا کیونکہ وہ شادی کر کے پاکستان میں مستقل بسنا نہیں چاہتی تھیں، ڈاکٹر حسنات خان جن کے شہزادی ڈیانا سے کئی برسوں تک تعلقات رہے، نے جیوری کو سنائے گئے بیان میں کہا تھا کہ وہ سمجھتے تھے کہ شہزادی ڈیانا کے ساتھ شادی کے بعد پریس ان کو برطانیہ میں چین سے نہیں رہنے دے گا اور اگر دونوں کی اولاد ہوئی تو وہ بچوں کو لے کر کہیں نہیں نکل سکیں گے۔
بگ باس کے قبل از وقت اختتام کا خطرہ ٹل گیا
ڈاکٹر حسنات نے بتایا کہ اس وقت شہزادی ڈیانا پاکستان گئیں اور کرکٹر عمران خان کی برطانوی بیوی جمائما خان سے مشورہ کیا جس کے بعد یہ تاثر لیا کہ شہزادی کے لیے پاکستان میں رہنا ممکن نہیں ہے، شہزادی ڈیانا کی کئی سہیلیوں نے جیوری کو بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا درحقیقت پاکستانی ڈاکٹر کے عشق میں مبتلا تھیں اور ڈوڈی الفائد کے ساتھ شہزادی کے تعلقات صرف ڈاکٹر حسنات کو اپنی طرف راغب کرنے کی ایک کوشش تھی، ڈاکٹر حسنات نے ہائیکورٹ کی تحقیقاتی جیوری کے سامنے براہ راست یا ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے سے انکار کیا اور جیوری کو ڈاکٹر حسنات کا وہ بیان پڑھ کر سنایا جو شہزادی ڈیانا کی حادثے میں ہلاکت کے بعد لندن پولیس کو 2004 میں دیا گیا۔
ڈاکٹر حسنات نے کہا تھا کہ ان کا شہزادی ڈیانا سے نارمل جسمانی تعلق تھا اور ان کے پاس کوئی ایسی شہادت نہیں تھی جن کی بنا وہ کہہ سکتے کہ شہزادی ان کے ساتھ وفادار نہیں تھیں، وہ شہزادی کے ساتھ کنزِنگٹن محل میں بھی رہے تھے اور ڈیانا کے بیٹوں ولیم اور ہیری سے مل چکے تھے، ڈاکٹر حسنات نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شہزادی ڈیانا کی موت ایک المناک حادثے کا نتیجہ تھی البتہ وہ یہ جان کر حیران ہوئے کہ حادثے کے وقت شہزادی ڈیانا نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھ رکھی تھی حالانکہ وہ ہمیشہ اپنی حفاظت کا مناسب خیال کرتی تھیں لیکن شہزادی نے کبھی بھی اپنی حفاظت کو سر پر سوار نہیں کیا۔