سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرموں کو سزائیں سنا دی گئیں: آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرموں کو سزائیں سنا دی گئیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کےمطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی ہیں اور ان میں 25 مجرمان شامل ہیں۔
بشریٰ بی بی کی 32 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
آئی ایس پی آر کےمطابق پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث رحمت اللہ کو 10 سال اوریاسر نواز کو 2 سال قید، پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث انورخان اور بابر جمال کو 10،10 سال قید، بنوں کینٹ حملےمیں ملوث محمد آفاق خان کو 9 سال قید اور چکدرہ قلعہ حملےمیں ملوث داؤد خان کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آرکا بتانا ہےکہ ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث زاہد خان کو 4 سال ا ورخرم شہزاد کو 3 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آرکے مطابق جی ایچ کیو حملے میں ملوث عمر فاروق کو بھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان اُن کے قانونی عمل مکمل کرتےہی کیا جا رہا ہے، 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیےانصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے جب کہ متعدد ملزمان کےخلاف انسداد دہشتگردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیرسماعت ہیں۔
آئی ایس پی آر نےمزید کہا کہ 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائےگئےاشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں، سیاسی پروپیگنڈے، جھوٹ کا شکاربننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔
آئی ایس پی آر کےمطابق صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کےماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی،ریاست پاکستان 9 مئی کےواقعات میں مکمل انصاف مہیا کرکے ریاست کی عملداری کویقینی بنائےگی، 9مئی کے مقدمے میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پرکی جانے والی گمراہ اور تباہ کُن سیاست کو دفن کیا جائے گا، 9 مئی پرکیا جانے والاانصاف نفرت،تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈا کی نفی کرتا ہے، آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کےپاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔
آئی ایس پی آرنے کہا کہ نفرت، جھوٹ پرمبنی سیاسی بیانیےکی بنیاد پرمسلح افواج کی تنصیبات پرمنظم حملے کیے گئے اور اُن کی بے حرمتی کی گئی، یہ پرتشدد واقعات پوری قوم کے لیے ایک شدید صدمہ ہیں، 9 مئی کےواقعات زور دیتے ہیں کسی کو سیاسی دہشتگردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنےکی اجازت نہیں دی جاسکتی، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی، ملوث ملزمان کےخلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے، کچھ مقدمات قانون کےمطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لیے بھجوائے گئےاور مناسب کارروائی کے بعد ٹرائل ہوا۔
آئی ایس پی آرکا کہنا ہےکہ 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائےگئےاشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتےہیں۔