صوابی جلسے میں عمران خان کی رہائی کیلئے اہم فیصلے ہوں گے،علی امین
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ صوابی جلسےمیں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کےلیےقراردادمنظور کے بعد آخری احتجاج کیلئےاہم فیصلےہوں گےاورآزادی کےبغیر واپس نہیں لوٹیں گے۔
پشاور میں میڈیا کےنمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نےجلسےکےحوالے سےکہا9 نومبرکوصوابی موٹروےایکسچینج پر جلسہ ہوگا اور اس میں بنیادی طور پرہم ایک قرارداد پیش کریں گے۔
علی امین گنڈاپورنےکہاکہ قرارداد میں بتایا جائے گا کہ جوکچھ ہمارےساتھ ہوا، موجودہ حالات اورعمران خان کو بے گناہ قید میں رکھا گیا ہےاور انہیں رہانہیں کیا جارہاہےاوران کےساتھ جو رویہ اختیارکیاگیا۔ان سےپارٹی کی ملاقاتیں بند کردی گئی ہیں، ہمارےلوگوں کواغوا کیا جا رہاہے۔ہمارےلوگ غائب ہورہےہیں، یہ فسطائیت ڈھائی سال سےجاری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے کہا کہ ہم بطور سیاسی جماعت ایک پرامن تحریک چلا رہے ہیں لیکن ہمیں اس کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، اب ہماری یہ فائنل کال ہوگی، ایک قراردادمنظور کی جائے گی جو بحیثیت صوبہ مشترکہ طور پر پیش کی جائے گی۔
علی امین کاصوابی جلسے میں قراردادپیش کرنے کااعلان
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس قرارداد کے بعد کارکنوں کو بتایا جائے گا کہ کیا کرنا ہے، پھر جب عمران خان کال دیں گے تو وہ آخری کال ہوگی۔اس کےبعد ہمیں حق نہیں ملتا، یہ ہمارے خلاف ظلم ہوا، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، عمران خان کو قید میں بے گناہ رکھا ہواہےاورجب تک وہ رہا نہیں ہوت تب تک ہم میں سے کوئی واپس نہیں آئے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے کہاکہ ان کا کہنا تھا کہ اس جلسےمیں پورے پاکستان سے لوگ آئیں گے لیکن میزبان کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے۔وہاں اگلے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔
علی امین گنڈاپور نےاحتجاج کےحوالےسےکہاکہ اگلی جو بھی تاریخ آئے گی اور اس دفعہ ہم جب نکلیں گےتو سب کو پیغام دیناہے۔اس دفعہ ہم باہرنکلیں گے تو وہی بندہ آئے جو گھروں میں بتا کر آئے، گھروالوں کو یہ نہیں پوچھنا ہوگا کہ گھر واپس کب آؤگے کیونکہ واپسی کوئی نہیں ہے۔