جنگ میں انڈیا اور پاکستان کو کتنے کتنے ارب ڈالرز کا نقصان ہوا؟

پاکستان اور بھارت کے مابین ہونے والی حالیہ چار روزہ جنگ دنیا کی مہنگی ترین جنگوں میں سے ایک تھی جس کی قیمت دونوں جانب کے عوام نے جانی اور مالی نقصان کی صورت میں ادا کی۔ پاکستان نے  بہترین حکمت عملی سے بھارت کی جانب سے تھوپی گئی جنگ جیت تو لی، لیکن یہ پچھلے 50 سالوں میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان لڑی جانے والی سب سے مہنگی جنگ ہے۔

ایک اندازے کے مطابق دونوں ممالک کو جنگی ہتھیاروں اور دفاعی تنصیبات کی مد میں براہ راست 87 ارب ڈالرز کا مجموعی نقصان ہوا۔ محتاط تخمینوں کے مطابق دونوں ممالک کو ایک گھنٹے میں ایک ارب ڈالرز کا نقصان ہوا جس میں سے بھارت کا نقصان 64 ارب ڈالرز اور پاکستان کا 23 ارب ڈالر نقصان ہوا۔ نقصان کی یہ رقم پاکستان کے کل ڈالرز کے ذخائر کے برابر ہے۔

ممتاز ماہر اقتصادیات ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق اگر یہ جنگ ایک ماہ چلتی تو صرف بھارت کو تقریبا 480 ارب ڈالرز کا نقصان ہونا تھا۔ دوسری جانب پاکستان کو تقریبا 120 ارب ڈالرز کا نقصان ہوتا اور یہ رقم پاکستان کے کل قرضوں کے برابر ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق اگر سرمایہ کاری، سٹاک مارکیٹ اور ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھنے سمیت دیگر عوامل بھی شامل کیے جائیں تو دونوں اطراف سے ٹوٹل نقصان تقریباً 500 ارب ڈالرز کا بنتا ہے۔

لیکن ابھی یہ نقصان رکا نہیں۔ بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد انڈیا کی ہوابازی کی صنعت کو ایک دن میں 80 لاکھ ڈالرز نقصان ہو رہا ہے۔ انڈین پریمیئر لیگ معطل ہونے سے بھی بھارت کو پانچ کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا ہے جبکہ ایک ہفتہ پی ایس ایل کی بندش سے پاکستان کو تقریبا ایک کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا۔ اسکے علاوہ ایک دن کی پاک بھارت جنگ سے انڈین سٹاک ایکسچیبج کو 85 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔ دونوں اطراف سے ہونے والا نقصان کیسے پورا ہو گا؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد انڈیا نے اپنا دفاعی بجٹ تقریبا 5 ارب  پچاسی کروڑ ڈالرز بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ اگر انڈیا دفاعی بجٹ بڑھاتا ہے تو پاکستان کو مجبورا دفاعی بجٹ بڑھانا پڑتا ہے لہٰذا اگلے مالی سال کے بجٹ میں حکومت پاکستان اپنے دفاعی بجٹ میں 18 فیصد کا اضافہ کر سکتی ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق ’انڈیا سمیت پوری دنیا پاکستان کے ہاتھوں انڈیا کی شکست پر حیران اور پریشان ہے کیونکہ اسکی ایک بڑی وجہ بجٹ کے اعدادوشمار ہیں۔ پاکستان کا سالانہ دفاعی بجٹ سات ارب 50 کروڑ ڈالرز ہے جبکہ انڈیا کا دفاعی بجٹ تقریبا 86 ارب ڈالرز ہے جو کہ پاکستان کے بجٹ سے 10 گنا زیادہ ہے اور حجم کے حساب سے دنیا کا پانچواں بڑا دفاعی بجٹ ہے۔

پاکستان کے ایک جے10سی طیارے کی قیمت تقریبا چار کروڑ ڈالرز ہے جبکہ انڈیا کے ایک رفال طیارے کی قیمت تقریباً 24 کروڑ ڈالرز ہے۔ اسی لیے چار کروڑ ڈالرز مالیت کے جہاز کے ہاتھوں 24 کروڑ ڈالرز مالیت کے جہاز کو گرانے پر دنیا حیران و پریشان ہے۔ پاکستان نیوی کا بجٹ تقریبا 90 کروڑ ڈالرز ہے جبکہ انڈین نیوی کے صرف آئی این ایس وکرانت نامی بحری بیڑے کا بجٹ تقریباً تین ارب 10 کروڑ ڈالرز ہے۔ پاکستان ہر برس ایک ارب 70 کروڑ ڈالرز نئے ہتھیار خریدنے پر خرچتا ہے جبکہ انڈیا تقریبا 22 ارب ڈالرز کے ہتھیار خریدتا ہے۔ پاکستان ایک سپاہی پر تقریباً 11 ہزار 363 ڈالرز سالانہ خرچ کرتا ہے جبکہ بھارت اپنے ایک سپاہی پر تقریبا 57 ہزار 333 ڈالرز سالانہ خرچ کرتا ہے۔

انڈیا سے جنگ جیت کر پاکستان ساؤتھ ایشیا کی بڑی طاقت کیسے بنا؟

یوں انڈیا اپنے ایک فوجی پر پاکستان کی نسبت تقریبا 500 فیصد زیادہ بجٹ خرچ کرتا ہے۔ پاکستان کا سالانہ ملٹری پنشن بجٹ تقریبا دو ارب ڈالرز ہے جبکہ انڈیا کا ڈیفنس پنشن بجٹ تقریباً 17 ارب ڈالرز ہے۔ پاکستان کے پاس 1490 ٹینکس ہیں جبکہ انڈیا کے پا 1700 ٹینکس ہیں۔ 2012 سے آج تک انڈیا اپنا دفاعی بجٹ تقریبا 748 ارب ڈالرز بڑھا چکا ہے، انڈیا دنیا کے جدید ترین طیارے اور جدید ترین فضائی دفاعی نظام حاصل کر چکا ہے لیکن اتنے بڑے بجٹ کے باوجود صرف 87 گھنٹوں کی جنگ بھی نہیں لڑ سکا ہے اور اس پاکستان سے ہار گیا ہے جو کہ بجٹ، حجم، آبادی اور اسلحہ میں انڈیا سے 10 گنا چھوٹا ہے۔

Back to top button