چکنا مراد سعید پشاور میں چھپا ہے یا افغانستان میں روپوش ہے؟

پی ٹی آئی کی شرپسند ٹولے سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر یلغار کے بعد عمران خان کا دست راست مراد سعید ایک بار پھر خبروں میں ان ہے۔ جہاں ایک طرف وفاقی حکومت کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اسلام آباد میں غارت گری کا ماسٹر مائنڈ مراد سعید ہے جس نے وزیر اعلی ہاؤس میں بیٹھ کر وفاق پر حملے کی پوری پلاننگ کی جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی حلقوں کا وفاقی حکومت کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مراد سعید پاکستان میں ہے ہی نہیں تو ایسے میں اس کی وزیر اعلٰی ہاؤس میں موجودگی بارے الزام تراشی سیاسی بیان بازی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ تاہم یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ سانحہ 9مئی کے بعد سے مراد سعید سیکیورٹی اداروں کو مطلوب ہے اور پولیس اس کی گرفتاری کیلئے کوشاں ہے ایسی صورتحال میں مراد سعید پاکستان سے باہر کیسے گیا؟ کیا مراد سعید افغانستان میں روپوش ہے یا پی ٹی آئی نے حکومت کو کنفیوژ کرنے کیلئے مراد سعید کی بیرون ملک موجودگی کا نیا شوشہ چھوڑا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کچھ روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید بھی ایک ’مسلح جھتے‘ کے ساتھ 24 نومبر کے احتجاج میں شریک تھے، اور وہ اس وقت خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی ہاؤس میں روپوش ہیں۔عطا تارڑ کے مطابق وزیر اعلی ہاؤس میں ہی مراد سعید نے لاشیں گرانے کا منصوبہ بنایا تھا، احتجاج میں 1500 مسلح افراد مراد سعید کے ماتحت سرگرم تھے جبکہ مراد سعید خود بھی احتجاج میں موجود تھے جبکہ مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے ترجمان اختیار ولی نے بتایا کہ ’مراد سعید سمیت تمام روپوش اور اشتہاری رہنما پشاور میں موجود ہیں، جن کے لیے ایم پی اے ہاسٹل اور سی ایم ہاؤس ایک محفوظ ٹھکانہ ہے۔‘

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ’مراد سعید کی موجودگی کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا بیان مکمل جھوٹ پر مبنی ہے۔ مراد سعید خیبر پختونخوا میں کہیں بھی نہیں ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’عطا تارڑ ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے 100 جھوٹ بول رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کے دعوے کو اگر سچ مان لیا جائے تو یہ ان کی بڑی نااہلی ہے کہ مراد سعید اسلام آباد آ کر پھر واپس پشاور پہنچ گئے۔‘’مراد سعید کے اوپر الزامات لگائے جا رہے ہیں حالانکہ وہ احتجاج میں شامل ہی نہیں تھے۔‘

مراد سعید کی وزیر اعلٰی ہاؤس پشاور میں موجودگی بارے مبصرین کا کہنا ہے کہ’احتجاج اور پشاور میں مراد سعید کی موجودگی میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ جو شخص تمام اداروں کو مطلوب ہو اور جو شخص ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ نہیں آسکتا ہو وہ کیسے مظاہرے میں شرکت کر سکتا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’مراد سعید اگر اسلام آباد احتجاج میں شامل تھے تو کیسے ان کی ایک جھلک بھی کیمروں میں ریکارڈ نہیں ہوئی؟

تجزیہ کاروں کے مطابق ’وفاقی حکومت بھی الزامات کی سیاست کر رہی ہے اور صوبائی حکومت بھی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے۔ دونوں طرف سے فیک نیوز پھیلائی جا رہی ہیں۔‘ دوسری طرف وزیراعلٰی ہاؤس کے ذرائع نےبتایا کہ ’مراد سعید وزیراعلٰی ہاؤس میں موجود نہیں اور نہ ان کو یہاں داخل ہوتے ہوئے کسی نے دیکھا ہے۔ جو بھی مہمان یہاں آتا ہے اس کے بارے میں گیٹ پر مکمل معلومات موجود ہوتی ہیں۔‘’وزیراعلٰی ہاؤس کی انیکسی میں صرف بشریٰ بی بی موجود ہے اور ان کے علاوہ کوئی رہنما بھی رہائش پذیر نہیں ہے۔‘

تاہم پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر  بتایا کہ مراد سعید بیرون ملک قیام پذیر ہے تاہم وہ پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’مراد سعید اگر پشاور میں ہوتے تو کھل کر سامنے آ جاتے کیونکہ انہیں خیبر پختونخوا میں گرفتاری کا کوئی خوف نہ ہوتا۔‘ مراد سعید کی جان خطرے میں ہے اسی لیے پارٹی قیادت کی جانب سے انہیں فی الحال منظر عام پر نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘تاہم سوال پھر یہی اٹھتا ہے کہ مراد سعید اداروں کو چکمہ دے کر بیرون ملک بھاگنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟

Back to top button