اینکر پرسن اقرارالحسن کا دعا زہرا کے اغوا ہونے کا دعویٰ
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”سرعام” کے میزبان اقرار الحسن نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں گھر سے فرار ہو کر لاہور کے لڑکے سے شادی کرنے والی دعا زہرا کو اغوا کیا گیا ہے اور وہ اس وقت ایک گینگ کے پاس موجود ہے۔ اپنی ایک ویڈیو میں اقرار الحسن نے کہا ہے کہ دعا زہرا کے والدین نے جس طرح سے یہ خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی اور عدالت تک پہنچ گئے، اسی وجہ سے دعا کو ابھی تک کسی دودری پارٹی کو فروخت نہیں کیا گیا اور ظہیر نے اسے بیوی کے طور پر اپنے گھر رکھا ہوا ہے۔
اقرار الحسن نے کہا کہ میں ظہیر جیسے بہت سے لوگوں کو جانتا ہوں جو دعا زہرا جیسی لڑکیوں کو سوشل میڈیا پر پھنساتے ہیں اور پھر انہیں جسم فروشی اور دیگر غیر اخلاقی حرکتوں کے لیے بھاری رقم کے عوض اگلے گینگ کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دعا کے والدین کو سلام جنہوں نے اس معاملے کو سوشل میڈیا پر اٹھایا اور اپنی بیٹی کو ایسی صورتحال سے بچایا۔ اقرارالحسن نے کہا کہ ابھی انکی جانب سے دعا زہرہ کے معاملے کی تفتیش جاری ہے، اور اس سلسلے میں بہت جلد ثبوت دوں گا۔
سدھو موسے والا کے قاتل سلمان خان کو کیوں مارنا چاہتے تھے؟
اقرار نے مزید بتایا کہ میں نے بہت کوشش کی کہ دعا زہرا اس عید پر اپنے والدین سے مل سکے، حتیٰ کہ اس کے والدین بھی اس سے ملنے پر راضی ہو گئے اور میں نے ظہیر کے گھر والوں کو یقین دلایا کہ ان کی مرضی کے مطابق کچھ نہ کچھ فیصلہ کیا جائے گا لیکن ظہیر اور اس کے گھر والوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ دعا اپنے والدین سے نفرت کرتی ہے اور وہ ان سے ملنا نہیں چاہتی۔
اقرار نے کہا کہ بالاخر میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یقیناً اس معاملے میں کچھ گڑبڑ ضرور ہے اور میرا یہ شک یقین میں بدل رہا ہے کہ دعا زہرالڑکیوں کو اغوا کرنے والے گینگ کا شکار بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جلد اپنی آنے والی ویڈیو میں اغوا کاروں کے گینگ کو بے نقاب کر دونگا۔
”سرعام” کے اینکر نے کہا کہ اب سے میں اس موضوع کو بحث کا موضوع بناؤں گا اور مجھے یقین ہے کہ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ دعا زہرا کو جس طرح ظہیر اور اس کے گینگ نے پھنسایا ہے اس میں کوئی اور لڑکی نہ پھنسے۔ اللہ اس ملک کی ہر بیٹی کی حفاظت کرے۔