کیا اداکارہ عائشہ عمر پاکستان چھوڑنے والی ہیں؟
معروف اداکارہ عائشہ عمر نے پاکستان کو خواتین کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔حال ہی میں ایک یوٹیوب پوڈکاسٹ میں اداکارہ نے پاکستان میں خواتین کو پیش آنے والے مسائل سے متعلق گفتگو کی اور ساتھ ہی انہوں نے اپنی مشکلات کے بارے میں بھی بتایا، عائشہ عمر نے کہا میرا سب سے بڑا مسئلہ اس ملک میں یہ ہے کہ میں یہاں خود کو محفوظ نہیں سمجھتی، چاہتی ہوں سڑک پر چل سکوں، چہل قدمی کر سکوں، یہ ہر کسی کی بنیادی ضرورت ہے کہ کھلی ہوا میں واک کی جائے، اداکارہ نے کہا یہ انتہائی افسوسناک بات ہے، مجھے گاڑی میں نہیں بیٹھنا، سائیکل چلانی ہے، سڑک پر میں کیوں نہیں چلا سکتی؟ یہاں تک کہ پوش علاقوں میں بھی خواتین ایسے نہیں نکل سکتیں، صرف کووڈ 19 کا وقت تھا جب ہم سڑک پر چہل قدمی کیا کرتے تھے اور سائیکل چلاتے تھے۔انہوں نے کہا یہاں پاکستان میں خواتین لڑکوں کی وجہ سے پارک نہیں جا سکتیں، کچھ لڑکے آوازیں کسنا شروع ہو جاتے ہیں، مجھے کراچی میں ذہنی اذیت اور انزائٹی ہوتی ہے، ‘مرد کبھی نہیں سمجھ سکتے کہ ایک پاکستانی عورت کن حالات میں بڑی ہو رہی ہے، جن کی بیٹیاں ہیں جن کی بہنیں، بیویاں اور مائیں ہیں وہ شاید سمجھ جائیں لیکن پھر بھی بطور عورت آپ وہ محسوس نہیں کر سکتے، ہر سیکنڈ ایک عورت کیلئے خوفزدہ ہے۔عائشہ عمر نے مزید کہا ‘لاہور میرے مطابق کراچی سے زیادہ محفوظ ہے، ہم آرام سے بسوں میں سفر کرسکتے تھے، میرے ساتھ کراچی میں دو بار ڈکیتیاں ہوئیں، مجھے لوٹا گیا، میں یہ سوچتی ہوں کہ کب وہ دن آئے گا جب میں اپنے ملک میں بغیر کسی ڈر کے پھر سکوں گی، اغوا، ریپ، اور چوروں کا کوئی خوف نہیں ہوگا۔اداکارہ کے مطابق ان کی والدہ 30 سال کی عُمر میں بیوہ ہوگئی تھیں اور پھر ان کی والدہ نے اکیلے ان کی اور بھائی کی پرورش کی تو اس دوران اُنہوں نے پاکستان میں بہت سی مشکلات کا بھی سامنا کیا اس لیے والدہ کبھی نہیں چاہتی تھیں کہ وہ اور ان کا بھائی پاکستان میں رہیں اور یہاں کام کریں، میرے بھائی ہمیشہ کے لیے ڈنمارک منتقل ہوگئے ہیں جس کے بعد اب میں اور میری والدہ بھی پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ سیاسی
رہنماؤں نے پاکستان کے حالات بدتر کر دیئے ہیں۔