مصطفیٰ عامر قتل کیس اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر

کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں قتل کیےگئے نوجوان مصطفیٰ عامر کے مقدمہ قتل کی ناقص تفتیش پر محکمہ پراسیکیوشن کی جانب سے انسپکٹرجنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ کی جانب سےلکھے گئےخط کی وجوہات سامنے آگئیں۔
کیس کےاسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار علی آرائیں نےکہا ہےکہ پولیس حکام کو تفتیش کےنقائص سے متعلق آگاہ کردیا گیا،اب کیس اپنےمنتقی انجام کی طرف جارہا ہے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرذوالفقارعلی آرائیں نے بتایا کہ تفتیش میں کئی نقائص سامنے آئے تھے، یہ تمام صورت حال پراسیکیوٹر جنرل آفس کےسامنےرکھی گئی تھی،پراسیکیوٹر جنرل آفس نےآئی جی سندھ کو خط لکھا۔
ڈیرہ غازی خان: پولیس نے سرحدی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا
انہوں نے انکشاف کیاکہ اس کیس کی تفتیش کےدوران بھی کئی نام سامنےآئے،جنہیں بعد میں حذف کر دیا گیا تھا، ملزم ارمغان کیخلاف دیگرکئی مقدمات بھی سامنے آگئے۔
ذوالفقارعلی آرائیں نےبتایا کہ دوسرے مقدمات کی وجہ سےاصل مقدمے (قتل کیس) سے توجہ ہٹ گئی تھی، تاہم اب کیس پر فوکس کیا گیا ہےاورمقدمہ منطقی انجام کی جانب بڑھ رہا ہے۔