شہباز شریف کی مخلوط حکومت میں کس جماعت کو کیا ملے گا؟

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز اور دیگر اتحادی جماعتوں میں مخلوط حکومت بنانے کیلئے پاور شیئرنگ فارمولے پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت تمام جماعتوں کو قومی اسمبلی میں عددی تعداد کے تناسب سے نمائندگی ملے گی۔

اسلام آباد میں باخبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف کی زیر قیادت اگلی مخلوط حکومت میں نواز لیگ کو وزارت اعظمیِ کے ساتھ 12 وفاقی وزارتیں بھی ملیں گی جبکہ پیپلزپارٹی کو سات اور جے یو آئی کو دو وزارتیں دی جائیں گی۔ جمعیت علماء اسلام نے اتحادی جماعتوں سے خیبر پختون خواہ کی وزارت اعلی یا بلوچستان کی گورنر شپ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے ساتھ سندھ کی گورنر شپ کے حوالے سے تو ابھی کوئی بات طے نہیں ہوئی لیکن اسے سندھ کابینہ میں وزارتوں کے علاوہ وفاقی کابینہ میں دو وزارتیں دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی مینگل، عوامی نیشنل پارٹی، اور جمہوری وطن پارٹی، کو بھی وفاقی وزارتیں دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔ آزاد اراکین اسمبلی محسن داوڑ، اسلم بھوتانی اور قاف لیگ کے باغی طارق بشیر چیمہ کو بھی وفاقی کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی پاور شیئرنگ فارمولے پر مشاورت جاری ہے اور شہباز شریف کے بطور وزیراعظم حلف اٹھائے جانے کے بعد آصف زرداری اور دیگر اتحادی رہنماؤں کے مشورے سے فارمولے کو حتمی شکل دی جائے گی۔مسلم لیگ ن سے خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، خرم دستگیر خان، احسن اقبال، رانا ثنااللہ خان، مریم اورنگ زیب، شائستہ پرویز ملک کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کا امکان ہے۔ سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر اعظم نذیر تارڑ کو قائد ایوان بنانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کا عہدہ پیپلزپارٹی کے حصے میں آیا ہے اور نوید قمر اگلے اسپیکر ہونگے۔

شہباز شریف وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے

یہ بھی طے ہوا یے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ان کی جگہ چیئرمین سینٹ ہوں گے۔ ذراٰئع کے مطابق پیپلزپارٹی پاور شیئرنگ فارمولے میں پنجاب سے پارٹی کو زیادہ نمائندگی دینا چاہتی ہے۔پنجاب میں گورنر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو دیے جانے کا امکان ہے جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ جہانگیر ترین گروپ کو دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ پیپلزپارَٹی کو پنجاب میں وزیر اعلی حمزہ شہباز کی کابینہ میں وزارتیں دی جائیں گی۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ صدر عارف علوی کے استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں ان کے خلاف کچھ ہفتوں تک تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے اور مواخذے کی تحریک منظور ہونے کی صورت میں صدر کا عہدہ پیپلز پارٹی کے پاس جائے گا جبکہ آزاد کشمیر میں تبدیلی کی صورت میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کا عہدہ بھی پیپلزپارٹی کو دیا جائے گا۔

Which party will get what in Shahbaz Sharif coalition govt? video

Back to top button