پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے،اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان محدود وسائل کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے، آج ہمیں صرف سیلابوں کا ہی نہیں بلکہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اورغیر معمولی بارشوں کا سامناہے۔

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نےآذربائیجان کےدرالحکومت باکومیں29ویں کانفرنس آف پارٹیز کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ پاکستان محدود وسائل کےباوجودموسمیاتی تبدیلی سے نمٹنےکےلیےپرعزم ہے۔ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تبدیلی کے اہداف حاصل کرنےکےلیےگرانٹ پرمبنی کلائمیٹ فائنانسنگ فراہم کرنے کےلیےکردارادا کریں۔

اسحاق ڈارنےکہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونےوالےممالک میں سرفہرست رہاہے۔2022کے تباہ کن سیلاب میں 3کروڑ لوگوں کامتاثر ہونا اورملک کو پہنچنےوالا30 ارب ڈالرسے زائد کا نقصان اس ضمن میں ایک سخت یاددہانی تھی۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر ہمارے پاس پیشگی اطلاع کا مؤثر سسٹم موجود ہوتا تو اس تباہی سے بچا جاسکتا تھا، آج ہمیں صرف سیلابوں کا ہی نہیں بلکہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، شدید گرمی اور غیرمعمولی بارشوں کا سامنا ہے۔

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مختلف موسمی حالات کےباعث پیدا ہونے والی صورتحال کےلیےپیش اطلاع دینےوالا سسٹم نہ صرف پاکستان بلکہ موسمیاتی تبدیلی سےزیادہ متاثر ہونےوالےممالک کےلیےضروری ہے۔

اسحاق ڈار کامزید کہنا تھا کہ ہم کاربن اخراج کونصف شرح تک لانےکےلیےپرعزم ہیں۔

اجلاس سے خطاب کے دوران اسحٰق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی قیادت میں پیشگی اطلاع سسٹم کے اقدام شروع کرنے کی تعریف کی۔

واضح رہےکہ وزیر اعظم شہباز شریف نےموسمیاتی تبدیلی سےنمٹنےکےلیےاقوام متحدہ کے فریم ورک کےمطابق خصوصی فنڈزمختص کرنے کامطالبہ کرتےہوئےکہ تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کےچیلنج سے نمٹنےکےلیےترقی پذیرممالک کو2030 تک6.8 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔آذربائیجان کےدرالحکومت باکو میں کوپ29کانفرنس کےموقع پر کلائمیٹ فنانس گول میز مذاکرے سےخطاب کرتےہوئےانہوں نے کہاکہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سےنمٹنےکےلیے ترقی پذیرممالک کو 2030 تک6ہزار800 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نےکہاکہ پاکستان کو ماضی قریب میں دو تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات سےنکل نہیں سکےہیں۔

Back to top button