قیادت کےاعلان کےبغیر ہی پی ٹی آئی کارکنوں کاڈی چوک سےدھرناختم
پاکستان تحریک انصاف کےکارکنان نےقیادت کےاعلان کےبغیر ہی ڈی چوک سےدھرنا ختم کیا اورخودہی منتشرہوگئے۔
ذرائع سےملنےوالی اطلاع کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کاڈی چوک پرہونےوالااحتجاج قیادت کےاعلان کےبغیر ہی ختم ہوگیا۔ڈی چوک اوربلیوایریاکےپاس پارٹی کےورکرزخود منتشر ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اسلام آبادمیں علی امین گنڈاپور کی پشاور روانگی کےبعد قیادت نےکوئی لائحہ عمل نہیں دیااور کوئی رہنمابھی وہاں پر نہیں پہنچا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت نےعلی امین گنڈاپورکےبعد پلان بی پر عمل کرتےہوئےاعظم سواتی کو ڈی چوک پر مظاہرین کی قیادت کی ہدایت کی تھی تاہم اعظم سواتی سمیت مرکزی قیادت ورکرز کو کسی لائحہ عمل سے آگاہ نہ کرسکی۔
پارٹی قیادت کےنہ پہنچنےیاہدایت نہ ملنےپرتحریک انصاف کےکارکنان بارش کےدوران مزاحمت کےبعد ڈی چوک اوربلیو ایریا سے خود ہی منتشر ہوگئے۔
واضح رہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات ہیں۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ رینجرز نے خیبرپختونخواہ ہاؤس اسلام آباد کو سیل کر دیا ہے اور علی امین گنڈا پور سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے ۔
قبل ازیں اطلاعات آئی تھیں کہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرلیا گیا ہے بعد ازاں حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ گرفتا نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین نے بھی وزیراعلیٰ کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی ۔
وضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں کا قافلہ رکاوٹیں عبور کرتا ہوا کچھ دیر قبل اسلام آباد پہنچا تھا۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے جہاں رینجرز نے کنٹرول سنبھالتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کی جانب سے ریاست کے خلاف حملہ آور ہونے پر قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
انتخابی نشان کی واپسی:پی ٹی آئی کی نظرثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر
اس سے قبل اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے غیرقانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کے کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔