ریاست پردھاوا بولنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی،محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، اور جتھے کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور لیڈ کررہے تھے۔
محسن نقوی نے کہاکہ مظاہرین کی جانب سے خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکار احتجاج میں شریک تھے، جنہیں گرفتار کیا گیا ہے، اور اس کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے 11 پولیس اہلکار گرفتار کیے گئے ہیں، آج صبح پولیس پر گولیاں برسائی گئیں لیکن انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل 564 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 120 افغان شہری شامل تھے۔جلد از راستے بحال کرنے کی کوشش کریں گے، اور موبائل سروس گھنٹوں میں بحال ہوجائے گی۔پنجاب پولیس کے 57 اور اسلام آباد پولیس کے 31 اہلکار زخمی ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کو لاشیں چاہییں تھیں ان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، ہماری پالیسی تھی کہ کسی بھی صورت میں کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ پی ٹی آئی ڈی چوک میں دھرنا دے کر 17 اکتوبر تک یہاں رہنا چاہتی تھی، تاکہ ایس سی او کانفرنس سبوتاژ ہو۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی تھی، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ آج سہ پہر اسلام آباد پہنچا۔
ڈی چوک:سول کپڑوں میں ملبوس کےپی پولیس کے11 اہلکار گرفتار
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچنےکے بعد کے پی ہاؤس روانہ ہوگئے تھے، جس کے بعد سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، تاہم سیکیورٹی ذرائع نے اس کی تردید کردی ہے۔