سانحہ جعفر ایکسپریس پر پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا انتہائی شرمناک ہے : خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا انتہائی شرم ناک ہے،پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے دہشت گردوں کو کریڈٹ دیا،سوشل میڈیا پر کہاگیا دہشت گردوں نے مسافروں کو خود چھوڑا۔پوری قوم دہشت گردی کےخلاف پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتےہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہاکہ فورسز کے جوانوں نے کم سے کم نقصان کے ساتھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا، قوم کو پاک افواج پر فخر ہے، ان شاء اللہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ لسانیت کی بنیاد پر جس طرح مسافروں کو الگ کیاگیا، یہ افسوس ناک امر ہےاور اس سے زیادہ افسوس ناک بات یہ ہےکہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس واقعہ پر پروپیگنڈا کرنا تھا،وہ سب نے دیکھا،پی ٹی آئی والےکہتے ہیں کہ دہشت گردوں نے خود یرغمالیوں کو چھوڑدیا،فوج نے نہیں چھڑوایا۔

اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے شور شرابہ کیا اور کہاکہ ایسے لوگوں کے نام لیں، اس پر خواجہ آصف نے کہاکہ میں ایسے لوگوں کے نام کیوں لوں اور ایوان کا تقدس مجروح کروں،جن میں اتنی ہمت تک نہیں کہ وہ ملک میں رہ کر اپنا کیس پیش کریں۔

خواجہ آصف نے عمر ایوب کا نام لیےبغیر تنقید کرتےہوئے کہاکہ اسی ایوان میں کل ہمیں ایسے لوگوں نے فارم 47 کا طعنہ دیا،جن کے بزرگوں نے ملک میں پہلی بار آئین کو توڑا،آمریت قائم کی، قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں،لوگوں سے ان کے حقوق چھین لیے تھے،کروڑوں لوگوں سے حق چھین کر بنیادی جمہوریت کےنام پر 80 ہزار افراد کو وہ حق دے دیاگیا تھا، ایسے لوگ بولتےہیں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے، کیا ان لوگوں نے اپنا ماضی بھلادیا ہے؟۔

انہوں نےکہا کہ میرا ایک بار مارشل لائی حکومت سے تعلق رہا،اس پر میں کئی بار معذرت کر چکا ہوں،آج پھر معافی مانگتا ہوں،اس ایوان میں کئی لوگ ایسے بیٹھے ہیں جنہوں نے جمہوریت کےلیے قربانیاں دی ہوئی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ کوئی شرم ہوتی ہے،کوئی حیا ہوتی ہے، ادھر جنرل باجوہ اور جنرل فیض بیٹھ کر بریفنگ دےرہے تھے کہ دہشت گردوں کو واپس لاکر بسانا ملک کے حق میں بہت اچھا ہے،جب تک ہم سیاست دان بطور ایک برادری 77 سال کی غلطیوں کا اعتراف نہیں کریں گے،ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی والوں نے آپس میں کام بانٹ رکھےہیں کہ یہ گالیاں دےگا، فلاں دہشت گردوں کی حمایت کرےگا، فلاں حقوق کی خلاف ورزی کا رونا روئے گا،انہوں نے کہاکہ حال ہی میں دہشت گردی کےکئی واقعات ہوئے،سرفراز بگٹی سینہ تان کر کھڑا ہے،لیکن کیا خیبرپختونخوا میں کوئی کارروائی کی گئی؟ کارروائی تو چھوڑیں یہاں تو بیانات دینے سے ڈرتےہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ کل جب اپوزیشن لیڈر خطاب کررہے تھے تو حکومتی بینچوں سے ایک آواز نہیں اٹھی، جب کہ صدارتی تقریر کے دوران ہنگامہ برپا کردیا گیا تھا، اسپیکر صاحب! کل اپوزیشن لیڈر نے اس ایوان کو آپ کو، مجھے ہم سب کو غیر قانونی کہا، لیکن چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) قانونی ہیں، اپوزیشن لیڈر خود قانونی ہیں، جنہیں آپ نے مقرر کیا ہے، ہر وہ چیز قانونی ہے، جو ان کے فائدے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ تنخواہیں بھی لیتےہیں، بڑی بڑی گاڑیاں لےکر گھومتے ہیں، پھر نظام کو غیرقانونی بھی کہتے ہیں، اس سے بڑی دو نمبری کوئی نہیں۔

وزیر دفاع نے کہاکہ ماضی میں جنرل مشرف کے دور میں لیڈر آف اپوزیشن کیا بات کرتے تھے، سب کو معلوم ہے، وہ شوکت عزیز کی مالش کرتے تھے،اس طرح تو کوئی پروفیشنل مالشیا بھی نہیں کرسکتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ میں گزشتہ روز ایک فوجی افسر کے اہل خانہ سے تعزیت کےلیے گیا، تو معلوم ہوا کہ اس شادی کو 22 روز ہوئے تھے، یہ جوان ہمارے ملک کےلیے جانیں قربان کرتے ہیں،یہاں لوگ کہتے ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، ایک اور وہ بندہ کہتا تھاکہ جان اللہ کو دینی ہے، قرآن اٹھاکر ان لوگوں نےیہاں جھوٹ بول رکھے ہیں، اس بات کی گواہی اس ایوان کے در و دیوار دیں گے۔

جعفر ایکسپریس آپریشن کے دوران بھارتی میڈیا اور پی ٹی آئی کی زبان ایک جیسی تھی : خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہاکہ کیا ہی اچھا ہوتاکہ صدر مملکت کے مشترکہ سیشن سے خطاب کے دوران اپوزیشن لیڈر اعتراف کرتےکہ ملک کی اکانومی بہتر ہوئی، دہشت گردی کیخلاف فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرتے، تو کیا ہی اچھا ہوتا، ان لوگوں نے سیاست کےلیے باجوہ کو باپ بنایا ہوا تھا،جو لوگ حکومت یا سیاست ک لیے باپ بدلتےہوں، ایسے لوگوں کو کیا کہا جائے؟۔

Back to top button