اداکارہ سویرا ندیم کو شادی میں تاخیر کا پچھتاوا کیوں نہیں؟

معروف اداکارہ سویرا ندیم نے انکشاف کیا ہے کہ شادی سمجھوتے کا نام ہے اور یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنی زندگی پر سمجھوتہ کرنے کے لیے کب تیار ہوتے ہیں، اگر آپ سمجھوتہ کرنے کے تیار ہیں تو شادی کامیاب رہتی ہے۔گزشتہ روز ایک پوڈ کاسٹ میں بات چیت کرتے ہوئے اداکارہ سویرا ندیم نے کہا کہ محبت اور ایڈجسمنٹ دو مختلف چیزیں ہیں، ایڈجسمنٹ کا تعلق آپ کی شخصیت سے ہوتا ہے اگر آپ 22 سال کے ہیں اور سمجھوتے کر سکتے ہیں تو آپ 32 سال کے ہوں یا 44 سال کے ہوں کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ شادی شدہ کامیاب زندگی گزار لیتے ہیں، لیکن یہ ایڈجسمنٹ یا سمجھوتہ یک طرفہ نہیں ہوتا دونوں پارٹنر اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے ایک دوسرے کے لیے محبت میں سمجھوتہ کرتے اور شخصی طور ترقی کرتے ہیں۔سویرا جو ان دنوں بلاک بسٹر ڈراما ’جان جہان‘ میں کشور کا کردار نبھا رہی ہیں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کو کشور کے کردار کے لیے ’جان جہان‘ کی آفر 5-6 سال پہلے آئی تھی اور کردار دلچسپ ہونے کی وجہ سے انہوں نے فوراً آفر قبول کر لی تھی، بعد میں اس کی کاسٹ میں تبدیلی ہوئی اور ڈائریکٹر بھی تبدیل ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ان کو یوں تو اداکاری کا شوق بچپن سے تھا لیکن ان کو باقاعدہ طور اداکاری کا شوق او لیول کے بعد اجوکا تھیٹر کا ایک ڈراما دیکھ کر ہوا تھا، انہوں نے تقریباً دس سال تھیٹر پر کام کیا اس دوران کالج میں ایک سٹیج پلے میں میری اداکاری دیکھ کر مجھے ٹی وی پر کام کی آفر ہوئی اور ان کا پہلا ڈراما ’کرن‘ تھا جس میں وہ کرن کے کردار میں تھیں، انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے نو عمر بیٹے ہیں اور ان کے شوہر بہت انڈرسٹینڈنگ ہیں ، دیر سے شادی کرنے پر ان کو کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔