عاطف اسلم نے بطور اداکار بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے

عاطف اسلم نے گلوکاری کے میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد اب اداکاری کے میدان میں بھی انٹری ڈالتے ہوئے خود کو منوا لیا ہے۔ عاطف اسلم نے ٹی وی ڈراموں میں ایکٹنگ کا آغاز ڈرامہ سیریل سنگ ماہ سے کیا یے جسکی دیگر کاسٹ میں نعمان اعجاز، ان کے بیٹے زاویار اعجاز، ہانیہ عامر، کبریٰ خان اور ثانیہ سعید سمیت سامیہ ممتاز اور میکال ذوالفقار شامل ہیں۔

ڈرامے کی ہدایات سیفی حسن نے دی ہیں، جنہوں نے ڈرامے کے پہلے سیزن یعنی ’سنگ مر مر‘ کی ہدایات بھی دی تھیں۔ ’سنگ ماہ‘ دراصل سال 2016 میں نشر ہونے والے ڈرامے ‘سنگِ مر مر’ کا سیکوئل ہے، جس کی کہانی پاکستان کے قبائلی علاقہ جات کے خاندان اور وہاں کی رسم و رواج کے گرد گھومتی ہے، جس وجہ سے شائقین نے اسے بہت سراہا تھا۔ ڈرامے کی کہانی پاکستان کے پشتون قبائلی معاشرے اور روایات کے گرد گھومتی ہے۔

ڈرامے میں عاطف اسلم کی بطور ’ہلمند‘ اداکاری کی کافی تعریف کی جا رہی ہے۔ ان کو زبردست ایکٹنگ کرنے پر نہ صرف سراہا جا رہا ہے بلکہ ڈرامے کی کہانی، مکالموں، کرداروں کی پیش کش اور منظر کشی کی بھی تعریف کی جا رہی ہے۔ یہ عاطف اسلم کا بطور اداکار پہلا ٹی وی ڈراما ہے اور مداحوں کو اپنی جانب کھینچنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔ خیال رہے کہ عاطف نے ڈائریکٹر شعیب منصور کی فلم بول سے اداکاری کا ڈیبیو کیا تھا مگر ٹی وی کا رخ اب کیا ہے۔

عاطف اسلم نے فلم میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ‘میں اسے اداکاری نہیں کہہ سکتا وہ تو بول میں محض ایک ویلیو ایڈیشن تھا، جس کی بہت زیادہ ایڈیٹںگ کی گئی، جبکہ میرے متعدد مناظر فلم کا حصہ نہیں تھے،’۔ مگر سنگ ماہ میں ہلمند کا کردار مختلف کہانی ہے، ایک ایسا شخص جو درویشانہ زندگی گزارتا ہے، الاؤ کے گرد رقص کرتا ہے مگر ناانصافی کے خلاف کھڑا ہوجاتا ہے۔

ماہرہ خان نے اب کون سا منفرد اعزاز حاصل کر لیا؟

عاطف نے کہا ‘مجھے یہ بات بہت پسند آئی کہ لوگ مجھے ایک ولن قرار دے رہے ہیں، میں ہلمند کے حقیقی کردار کو اسرار میں رکھنا پسند کروں گا، لوگوں کو ٹی وی پر انتظار کرنے دیں، میں اس کردار کے اندر 45 سے 50 دن تک رہا، بلکہ شوٹنگ ختم ہونے کے بعد بھی میں اس میں گم رہا’۔

جب پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے کردار کی ادائیگی کے لیے کوئی ایکٹنگ کلاس لیں یا میوزک ویڈیوز کے تجربے نے انکی مدد کی تو عاطف نے کہا کہ ‘درحقیقت میں نے نیٹ فلیکس دیکھتے ہوئے بہت زیادہ وقت گزارا، جب کووڈ نے سب کو متاثر کیا تو میرے پاس بھی کرنے کو کچھ نہیں تھا۔

لیکن ہلمند کو قدرتی انداز میں پیش کرنے کے لیے میں نے اداکاری کے کسی پیٹرن کو نہیں اپنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں گیتوں کے بول تحریر کرتا اور گاتا ہوں، تو وہ شاعرانہ ہوت ہیں، ہلمند کے انداز بھی بہت شاعرانہ ہیں، ان میں ایک ردہم ہے۔

عاطف اسلم نے کہا ‘میں جانتا ہوں کہ یہ بہت فرسودہ جملہ ہے کہ میں نے درست اسکرپٹ کے لیے انتظار کیا، مگر یہی وہ درست اسکرپٹ تھا جس کا میں نے اتنے برسوں تک انتظار کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں ایکٹنگ کا تجربہ کتنا مشکل لگا تو انہوں نے کہا کہ درحقیقت میں تو یہ بھی نہیں جانتا تھا کہ ایک دن میں گلوکار بن جاؤں گا، لیکن ایسا بھی ہو گیا اور اب ایکٹنگ کا بھی آغاز کر دیا ہے۔انہوں نے کہا ‘کیا چھوٹا پردہ، کیا بڑا پردہ، کیا چھوٹا گانا، کیا بڑا گانا، کیا فلم کا گانا، کیا پوپ گانا، میں بس یہ جانتا ہوں کہ جو بھی کرتا ہوں دل سے کرتا ہوں اور شاید یہی میری کامیابی کا راز ہے۔

Back to top button