افغان مہاجرین کی واپسی : 20 ہزار افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا گیا

31 مارچ کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد طورخم بارڈر سے غیر قانونی افغان مہاجرین کو افغانستان بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے، یکم اپریل سے اب تک 20 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھجوایا جا چکا ہے۔
طورخم بارڈر سے غیر قانونی افغان مہاجرین کو افغانستان بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے،یکم اپریل سے اب تک 20 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھجوایا جا چکا ہے۔
3 ہزار 53 پروف آف ریذیڈنس (پی او آر) کارڈ کے حامل جب کہ 17 ہزار 694 غیرقانونی مقیم افغانیوں کو افغانستان بھجوایا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا سے 11 ہزار 134، پنجاب سے 5 ہزار 868 جب کہ اسلام آباد سے ایک ہزار 733 افغانی طورخم سے افغانستان جاچکے ہیں۔
سندھ سے 44 جب کہ آزاد کشمیر سے 39 افغانیوں کو طورخم کے راستے افعانستان بھیجا گیاہے۔
ستمبر 2024 سے اب تک مجموعی طور 4 لاکھ 95 ہزار غیرقانونی مہاجرین کو افغانستان بھجوایا جاچکا ہے۔
پیپلز پارٹی کی سندھ میں 16 سال سے حکومت ہے لیکن کارکردگی کچھ نہیں : فاروق ستار
واضح رہےکہ 30 مارچ کو پاکستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی سربراہ نے افغان شہریت کارڈ ( اے سی سی ) رکھنے والے افغان باشندوں کے پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ قریب آنے پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے خبردار کیا تھاکہ اس فیصلے نے افغان برادری کو ’ ہلاکر رکھ دیا ’ ہے۔
حکومت پاکستان نے تمام غیرقانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے منصوبے کےتحت 31 مارچ افغان شہریت کارڈ رکھنے والوں کےلیے رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی، وزارت داخلہ کی جانب سے دوبارہ خبردار کیاگیا تھاکہ اس کے بعد بڑے پیمانے پر ملک بدری شروع کی جائے گی۔