صبا قمر مسجد وزیر خان کیس میں بری پھنس گئیں

 

معروف اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید مسجد وزیر خان کی حرمت پامال کرنے کے کیس میں بری طرح پھنستے ہوئے نظر آرہے ہیں کیونکہ عدالت نے انہیں بری کرنے کی درخوادت مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 16 مارچ کی تاریخ مقرر کر دیا۔

یاد رہے کہ دونوں کے خلاف کیس تب درج ہوا تھا جب انہوں نے اپنی میوزک ویڈیو ’’قبول ہے‘‘ کی شوٹنگ مسجد وزیر خان میں کی تھی۔ خیال رہے کہ دونوں کے خلاف گزشتہ اگست 2021 میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں گانے کی شوٹنگ کے دوران مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

اب ہکم مارچ کو لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے صبا قمر اور بلال سعید کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا اور دونوں کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا۔

سماعت کے دوران صبا قمر اور بلال سعید کے وکلا نے بریت کی درخواستوں پر اپنے دلائل مکمل کیے، صبا قمر کے وکیل نے کہا کہ وقوعہ کے 10 دن بعد مقدمہ درج کیا گیا جبکہ محکمہ اوقاف کی انکوائری رپورٹ بھی ملزمان کے حق میں ہے۔

وکیل نے کہا کہ محکمہ اوقاف کے ریجنل منیجر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مسجد وزیر خان میں کوئی غیر اخلاقی عمل نہیں ہوا، ان کا کہنا تھا کہ ڈرامے کی عکس بندی کے دوران کوئی غیر اخلاقی لباس زیب تن کیا گیا، نہ ہی کوئی غیر اخلاقی حرکت کی گئی۔

پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ رقص کی ویڈیو الیکٹرانک ڈیوائس میں بطور ثبوت موجود ہے، مسجد عبادت کی جگہ ہے، رقص کی جگہ نہیں ہے۔

پراسیکیوشن کو ملزموں کے خلاف کیس کو ثابت کرنے کا واضح موقع دیا جائے، اس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے صبا قمر اور بلال سعید کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا اور پھر اس کو سناتے ہوئے مسترد کر دیا۔

عدالت نے گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے 16 مارچ کو طلب کر لیا، خیال رہے کہ دونوں کے خلاف اگست 2020 میں گانے ’قبول‘ کی ویڈیو فلمبند کرنے کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

’قبول‘ میں اداکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کو مسجد وزیر علی خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا لیکن ان پر اس وقت الزام لگایا گیا تھا کہ دونوں نے مبینہ طور پر مسجد کی حدود میں رقص بھی کیا۔ دونوں اداکاروں نے مسجد کی حدود میں رقص کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا۔

مسجد میں صرف نکاح کی رسم کی شوٹنگ کی تھی اور اس ضمن میں انتظامیہ سے باضابطہ طور پر اجازت بھی لی گئی تھی۔ دونوں کے خلاف ابتدائی طور پر دفعہ 295 پ کے تحت لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں عدالتی حکم کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا اور دونوں نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

فواد خان اور صنم سعید ویب سیریز میں پھر ایک ساتھ

مقدمہ دائر ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدالت نے طلب بھی کیا تھا اور دونوں ستمبر 2020 میں ہونے والی سماعتوں میں پیش بھی ہوئے تھے اور انہوں نے ضمانت بھی حاصل کی تھی۔

Saba Qamar Masjid was acquitted in Wazir Khan case video news

Back to top button