اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 100 انڈیکس میں مزید 1200 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہزار 200 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، پیر سے شروع ہونے والے نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر دوران ٹریڈنگ سرمایہ کاروں نے نومبر کے مہینے میں افراط زر میں کمی کی توقع پر کھل کر سرمایہ کاری کی۔
پیر کی صبح 11 بج کر 06 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 248 پوائنٹس 1.23 فیصد کے اضافے سےایک لاکھ 2 ہزار 606 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو آخری کاروباری روزایک لاکھ ایک ہزار 357 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
چیز سکیورٹیزکےڈائریکٹرریسرچ یوسف ایم فاروق کہا کہ ’سرمایہ کاروں کی جانب سےنومبر میں افراط زر کے دباؤ کو 6 فیصد سےکم کرنےکی توقع کی وجہ سےمارکیٹ میں ایک بار پھر تیزی آئی ہے۔
اوگرا نےایل پی جی مزید مہنگی کردی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے گزشتہ کاروباری ہفتےکے دوران ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کیا تھا،اس وقت پی ایس ایکس میں دوران کاروبارتیزی اپنےعروج پر دیکھی جار ہی ہے،سرمایہ کاروں کا شرح سود میں کمی، افراط زرکم ہونے سےحکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد بڑھا ہے،اور وہ کھل کربازارحصص میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہےہیں۔
ڈائریکٹرریسرچ، چیز سکیورٹیز نے وضاحت کی کہ کم افراط زر سےشرح سود میں کمی کی راہ ہموار ہونے کی توقع ہے اور اب ہمیں توقع ہےکہ اگلےسال یہ شرح سنگل ڈیجٹ تک گر جائے گی۔ ’اس تبدیلی سےاسٹاک مارکیٹ میں ویلیو ایشن میں بہتری آسکتی ہے۔
یوسف ایم فاروق نےکہا کہ اس صورتحال کے نتیجے میں بعض شعبہ جات، جیسے کہ آٹوز، کی فروخت میں پہلےہی اضافہ دیکھا جارہا ہے، آٹو فناسنگ کےاعداد و شمار سےمعلوم ہوتا ہے کہ گاڑیوں کی گرتی ہوئی فروخت اب اوپر جارہی ہے، گاڑیوں کی طلب بڑھ رہی ہے، اکتوبر کےمہینے میں گاڑیوں کی فروخت ماہانہ بنیاد پر 27 فیصد جب کہ سال بہ سال کی بنیاد پر 112 فیصد بڑھی ہے۔
انہوں نےنے ریٹیل سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ مارکیٹ کی قلیل مدتی پیشگوئیوں پر ردعمل ظاہر کرنے کے بجائے ہر ماہ اپنی مالی خسارہ برداشت کرنےکی قوت کےمطابق چھوٹی اورمستقل رقم کی سرمایہ کاری کرکےطویل مدتی کمپاؤنڈنگ پر توجہ مرکوزرکھیں۔