مریم اور شیخ نہیان کی ڈیپ فیک ویڈیوز بنانے والوں کی تلاش شروع

وزارت داخلہ کی ہدایت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ان لوگوں کی تلاش شروع کر دی ہے جنہوں نے یو اے ای کے صدر شیخ زید بن نہیان اور مریم نواز کی ایک تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے مسخ کر کے دونوں کے خلاف سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مہم چلائی ہے۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا بریگیڈ نے مریم نواز اور شیخ زید بن نہیان کی ایک حالیہ ملاقات کی تصویر کو نہ صرف فوٹو شاپ کر کے غلط رنگ دیا بلکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے اس سے ایسی ویڈیوز بھی تخلیق کیں جن میں دونوں کو نازیبا حرکات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

آئی ویفری فائی پاکستان نے بھی تحقیق کے بعد واضح کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی صدر یو اے ای سے گلے ملنے کی ویڈیوز ڈیپ فیک ہیں۔ آئی ویریفائی پاکستان کے مطابق سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان گلے ملنے کی جو ویڈیوز وائرل کی گئی ییں وہ جعلی ہیں اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہیں۔

اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے اصل تصویر کو تلاش کرنے کے لیے ریورس امیج سرچ کیا اور وائرل ویڈیوز کا تجزیہ کیا۔ یاد رہے کہ 5 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے صدر ضلع رحیم یار خان کے ایئر پورٹ پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں جنہوں نے مہمان خصوصی سے مصافحہ کیا۔ اس کے بعد انہیں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، تنقید کرنے والوں نے ان کے مصافحہ کرنے کو نامناسب اور سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی قرار دیا۔

آئی ویفری فائی پاکستان ٹیم کو 7 جنوری سے یو اے ای کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم کے درمیان ہونے والی ملاقات کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز کے بارے میں متعدد بار الرٹ موصول ہوا جس میں اس کی تصدیق کی درخواست کی گئی۔ اپنے اکاؤنٹ پر کی جانے والی سابقہ پوسٹس کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے حامی ایک ٹک ٹاک صارف نے 6 جنوری کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ متحدہ عرب امارات کے صدر کے گلے لگ رہی ہیں، ویڈیو میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود ہیں جو ان دونوں کو دیکھ رہے ہیں۔

اس ویڈیو کو 20 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا، اس پر ایک لاکھ 49 ہزار 700 لوگوں نے ردعمل دیا، اس ویڈیو کو 76 ہزار ایک سو مرتبہ شیئر کیا گیا، اس ویڈیو کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا، تاہم اسی صارف نے بعد میں ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں دونوں رہنماؤں کو گھٹیا انداز میں ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ دونوں شخصیات کے درمیان ملاقات کی کچھ فرق کے ساتھ اسی طرح کی ویڈیوز ایکس کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئیں۔

دعوے کے بہت زیادہ وائرل ہونے کی وجہ سے، اس کی صداقت کا تعین کرنے کے سلسلے میں موصول ہونے والی عوامی درخواست کو پورا کرنے اور ملاقات کی حقیقت جاننے کے لیے فیکٹ چیک کا عمل شروع کیا گیا جب کہ دونوں شخصیات کا تعلق قدامت پسند سماجی اقدار رکھنے والے ممالک سے ہے جہاں نا محرم مردوں اور عورتوں کا عوامی سطح پر گلے ملنا نامناسب سمجھا جاتا ہے۔ ٹک ٹاک پر 20 لاکھ بار دیکھے جانے والی ویڈیو کے تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو میں کئی واضح تضادات ہیں، اس ویڈیو کی کاپی یہاں دیکھی جا سکتی ہے جب کہ اصل ویڈیو کو ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔

سب سے پہلے، ویڈیو کے اوپری دائیں کونے میں ویڈیو بنانے والے اے آئی پلیٹ فارم پکس ورس ڈاٹ اے آئی کا واٹڑ مارک موجود ہے۔

دوسری بات جیسے ہی وزیراعلیٰ پنجاب اور متحدہ عرب امارات کے صدر گلے ملنے کے لیے قریب آتے ہیں تو پہلے رہنما کا چہرہ مسخ اور دھندلا ہونے لگتا ہے۔نتیسری بات، وزیراعلیٰ پنجاب جب متحدہ عرب امارات کے صدر سے ہاتھ ملاتی ہیں تو ان کے بائیں ہاتھ پر 6 انگلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ چوتھی بات یہ ہے کہ جب ان کے پیچھے کھڑا سیکیورٹی گارڈ آگے بڑھتا ہے تو دوسرا گارڈ اچانک ہی پیچھے کہیں سے اچانک ظاہر ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ مشاہدہ کی گئی مختلف ویڈیوز میں بہت سے فرق نظر آئے جیسے گلے ملنے کا دورانیہ یا بظاہر وزیراعلیٰ کے گال پر تھپکی دینے کے مناظر۔

ویڈیوز کے ریورس سرچ امیج میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا پروفائلز رکھنے والے اکاؤنٹس یا معتبر نیوز چینلز، میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں ایسی کوئی فوٹیج نہیں ملی، مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیے جانے والے مناظر میں دونوں شخصیات کو صرف مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

یوتھیوں کا عمران کو با اثر ترین لیڈر قرار دینے کا دعویٰ جھوٹا نکلا

ویڈیوز میں موجود تضادات، نظر آنے والی خامیاں، ان کے ایک دوسرے سے بہت سے مختلف مناظر اور مین اسٹریم میڈیا کی طرف سے کوریج نہ کیا جانا ظاہر کرتا ہے کہ وہ مناظر مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے ڈیپ فیکس تھے جنہیں ان کے مصافحہ کی تصویر کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

Back to top button