طورخم سرحد پر کشیدگی کےباعث تجارتی گزر گاہ آج 23 ویں روز بھی بند

طورخم سرحد پر کشیدگی کےباعث تجارتی گزر گاہ آج 23 ویں روز بھی بند ہے۔
کسٹم حکام کی جانب سے بتایا گیاہےکہ طورخم سرحدی سےتجارتی گزرگاہ کے علاوہ پیدل آمدورفت بھی معطل ہے۔
کسٹم حکام نےبتایا کہ تجارتی گزرگاہ کی بندش سےیومیہ اوسطاً 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔
انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کے ذمے دار ہیں ، وزیر اعظم
ادھر جرگہ ممبر کے مطابق پاک افغان جرگہ کی کوششوں سےفائر بندی کا معاہدہ برقرار ہے، جرگہ مذاکرات کی بحالی کے لیےافغان جرگہ قیادت سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہےپاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری طورخم دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث تین ہفتوں سےزیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بند ہے، پاک افغان شاہراہ پرمال سے لدی گاڑیاں مختلف مقامات پر کھڑی ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سےکم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالرتک آگیا ہے۔