ڈاکٹر راغب نعیمی نے وی پی این کو غیرشرعی کیوں قرار دیا ؟
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کو غیر شرعی قراردینے پر کا رد عمل سامنےآگیا ہے۔
خیال رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے چند روز قبل وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی قرار دیےجانے کے فتوے نے ملک میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے اور اس حوالے سے عوام کےساتھ نامور علما اور وفاقی وزرا کی جانب سے بھی اسلامی نظریاتی کونسل کے فتوے کو غلط قرار دیا جارہا ہے۔
اب اس معاملےپر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی کا ردعمل بھی سامنے آیاہے۔
علامہ راغب نعیمی کاکہنا تھا وی پی این کا استعمال اکثر غیراخلاقی امور میں ہورہا ہے،رپورٹس کے مطابق روز 15 ملین بار غیرمہذب سائٹس پر ہٹس ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وی پی این کو رجسٹر کردیتے ہیں اور مثبت تنقید کرتےہیں تو اس کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئےبتایاکہ جس طرح لاؤڈ اسپیکر اگر متعلقہ ایکٹ کے خلاف استعمال ہو گا تو اس پر پرچہ بھی ہو گا اور سزا بھی ہوگی،رجسٹرڈ یا غیر رجسٹرڈ وی پی این سے غیرمہذب مواد اور غلط پروپیگنڈا کیا جائے تو غیر شرعی ہو گا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا بڑا فیصلہ ، جرمانے عائد
خیال رہےکہ چند روز قبل اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی اور حرام قرار دیا تھا جس کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو ایک خط لکھ کر غیر رجسٹرڈ وی پی این بند کرنے کا کہا گیا تھا،
پی ٹی اے نے وزارت داخلہ کے خط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کئی وی پی اینز کو بند بھی کر دیا ہے۔
اس میں دلچسپ پہلو یہ ہے کہ خود وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزراء ایکس کے استعمال کےلیے وی پی این کا استعمال کرتےہیں۔