بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے مریم نواز کی دھلائی کیوں کر دی؟

صوبے میں پھیلتی سموگ پر بھارت کو احتجاجی خط لکھنے سے قبل ہی وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو جواب مل گیا۔ انڈین پنجاب کے وزیر اعلی نے مریم نواز کو الزام تراشیوں کی بجائے اپنے معاملات درست کرنے کا مشورہ دے دیا۔ جس کے بعد مریم نواز کا بھارت سے ماحولیاتی ڈپلومیسی کے آغاز کا خواب چکنا چور ہو گیا۔

خیال رہے کہ لاہور اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ نے عوام کیلئے سانس لینا بھی مشکل بنا دیا ہے تاہم وزیر اعلی پنجاب مریم نواز پنجاب کے دارالحکومت کو جکڑنے والی سموگ کا ذمہ دار بھارت کو قرار دے کر خود علاج کے بہانے یورپ کی سیر و سیاحت میں مصروف ہیں تاہم مریم نواز کے سموگ کے تدارک کیلئے بھارت کے ساتھ ماحولیاتی ڈپلومیسی اور احتجاجی خط سے قبل ہی انڈیا سے جواب موصول ہو گیا ہے۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ پاکستان میں پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کہتی ہیں کہ بھارتی پنجاب کا دھواں لاہور آجاتا ہے، اس لیے وہ مجھے خط لکھیں گی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے بھگونت مان  مزید کہتے ہیں کہ دوسری جانب دہلی والے بھی ہمیں ذمہ دار ٹھہراتے ہیں کہ تمہارا دھواں ادھر آرہا ہے، تو میرا سوال ہے کہ کیا ہمارا دھواں چکر لگاتا رہتا ہے؟

 یاد رہے کہ اس وقت بھارت اور پاکستان دونوں کو اسموگ جیسے مسئلے کا سامنا ہے، بھارتی پنجاب اور ہریانہ میں چاول کی فصل کاٹنے کے بعد کسان فصلوں کی باقیات کو جلا دیتے ہیں، جس کے باعث دھواں اٹھتا ہے اور اطراف کے علاقوں میں آلودگی پھیلتی ہے۔

 وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ وہ اس اہم معاملے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہیں، کیونکہ مل کر ہی ایسے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔مریم نواز نے کہا تھا کہ اسموگ کے معاملے پر پاک بھارت ڈپلومیسی وقت کی ضرورت ہے۔

 تاہم مریم نواز کے خط لکھنے سے قبل ہی انڈین پنجاب کے وزیراعلٰی بھگونت مان دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ  ریاستوں کے درمیان ’الزام تراشی‘ کی بجائے فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون ناگزیر ہے بھگونت مان کا یہ بیان وزیراعلٰی مریم نواز کی اس تنقید کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انڈین پنجاب سے آنے والی سموگ لاہور کو متاثر کر رہی ہے۔

انڈین پنجاب کے وزیراعلٰی نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ دہلی نے بھی یہ الزام لگایا کہ پنجاب کی آلودگی اس کی ہوا کے معیار کو متاثر کرتی ہے، ایسا لگتا ہے جیسے پنجاب کی آلودگی کسی نہ کسی طرح گردش کر رہی ہے۔انہوں نے مریم نواز کی آلودگی کے حوالے سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی پنجاب کی وزیراعلٰی مریم شریف، نواز شریف کی بیٹی، وہ کہتی ہیں کہ میں بھگونت مان کو چِٹھی لکھوں گا، آپ کا دھواں لاہور آتا ہے۔

کہہ رہی ہیں کہ ہماری سموگ لاہور تک پہنچ رہی ہے، دہلی بھی کہتا ہے کہ ہماری وجہ سے سموگ وہاں بھی پہنچ رہی ہے- لگتا ہے ہماری آلودگی ایک دائرہ بنا رہی ہے اور گھوم رہی ہے۔ جو بھی آتا ہے وہ یہی کہتا ہے،انھوں نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی والے بھی خطوط پر خطوط لکھ رہے ہیں۔ بی بی تم بھی لکھ لو چِٹھی۔‘

واضح رہے کہ پاکستانی صوبہ پنجاب کے محکمہ ماحولیات کا ماننا ہے کہ اس وقت لاہور کو جس سموگ کا سامنا ہے وہ انڈیا سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے ہے۔اکتوبر اور نومبر میں دھان کی کٹائی کے بعد پنجاب اور ہریانہ میں مُنجھی جلانا ایک بڑا مسئلہ ہے۔

ربیع کے موسم کے لیے اپنے کھیتوں کو جلدی سے تیار کرنے اور گندم لگانے کے لیے کسان اکثر فصلوں کی باقیات کو جلا دیتے ہیں، جس سے بڑی مقدار میں دھواں نکلتا ہے اور دہلی سمیت شمالی ہندوستان میں فضائی آلودگی میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔

Back to top button