افغانستان بم دھماکوں سے لرز اُٹھا
افغانستان کے دارالحکومت اور جلال آباد سمیت کئی شہر دھماکوں سے لرز اُٹھے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 30 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔ دارالحکومت کی مرکزی اور مصروف ترین شاہراہ پر دو مسافر بسوں کو مختلف اوقات میں بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
آزاد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد حکومتی دعوؤں کے برعکس کہیں زیادہ ہے۔ عینی شاہدین اور اسپتال ذارائع نے ہلاکتوں کی تعداد 32 بتائی ہے۔
اسی طرح جلال آباد میں مرکزی شاہراہ پر بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز بغلان میں پولیس ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے پر بارود سے بھری کار ٹکرادی تھی جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا شروع ہوگیا ہے لیکن امن و امان کی صورت حال بگڑتی جارہی ہے، گزشتہ ماہ پُرتشدد کارروائیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 322 اہلکار اور 302 شہری اپنے جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔