شراب کے لائسنس کا اجراء؛ نیب نے بزدارکوسوالنامہ بھی بھجوا دیا

قومی احتساب بیورو (نیب) نے شراب کے غیر قانونی لائسنس کے معاملے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکوسوالنامہ بھجوا دیا ہے۔
نیب نے وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکوشراب کے غیرقانونی لائسنس جاری کرنے کے معاملے پر طلبی کے نوٹس کے ساتھ 11 سوالوں پرمبنی سوالنامہ بھی بھجوایا گیا ہے۔ نوٹس کے مطابق وزیراعلی پنجاب سے پوچھا گیا ہے کہ شراب کے خلاف قانون لائسنس کے حصول کیلئے مبینہ طورپر5 کروڑ کی رشوت دینے کا الزام ہے؟ نجی ہوٹل نے شراب کی فروخت کیلئے ایل-2 کیٹگری لائسنس کے حصول کیلئے محکمہ ایکسائز میں درخواست دی؟ نجی ہوٹل کیجانب سے پنجاب ٹورسٹ ڈیپارٹمنٹ سے پاکستان ہوٹل ایکٹ 1976 کے تحت 4-5 سٹار ریٹنگ کا لائسنس نہیں لیا گیا تھا؟ 4 اور5 اسٹارز ہوٹلز کے لائسنس سے متعلق 2009 میں سی ایم آفس سے پالیسی جاری کی جا چکی تھی جسکی خلاف ورزی کی گئی؟۔
سوالنامے میں مزید پوچھا گیا کہ سی ایم پالیسی کے تحت جس ہوٹل کے پاس 4 یا 5 اسٹار کی کیٹگری ہوگی صرف انکو لائسنس جاری کیا جا سکے گا؟ سی ایم پالیسی 2009 کے تحت جن ہوٹلزکے پاس یہ کیٹگری نہیں ہو گی وہ لائسنس کے حصول کے اہل نہیں ہونگے؟ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے سی ایم پالیسی 2009 کیخلاف ورزی کرتے ہوئے نجی ہوٹل کولائسنس جاری کیا؟، ایکسائیزڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 2019 میں خلاف قانون نجی ہوٹل کولائسنس جاری کیا گیا؟ نجی ہوٹل کے پاس اس وقت پنجاب ڈیپارٹمنٹ ٹورسٹ کا لائسنس بھی موجود نہیں تھا؟۔سوالنامے میں نیب کی جانب سے مزید پوچھا گیا کہ ایکسائزڈپارٹمنٹ نے سی ایم آفس کو3 مرتبہ مزکورہ کیس ریفرکرتے ہوئے معاملہ کی نزاکت سے آگاہ بھی کیا توپھرجاری کرنے کا حکم کیوں دیا؟۔
واضح رہے کہ نیب نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکوشراب کے غیر قانونی لائسنس جاری کرنے کے الزام میں گزشتہ روز طلب کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button