متحدہ اپوزیشن کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم
متحدہ اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیکر قومی اسمبلی بحال کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے کسی کی ہار یا جیت نہیں ہوئی بلکہ یہ آئین و قانون ، جمہوریت اور پاکستان کے عوام کی جیت ہے۔
اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کے رہنما ئوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا متحدہ اپوزیشن کے تمام ارکان نے حق و سچ کی بات کی ، پوری کوشش کریں گے کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔پی ٹی آئی والے استعفے دیتے ہیں تو ان کی مرضی،تمام مرحل کامیابی سے طے کریں گے، اجتماعی قوت سے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنائیں گے، میری ڈکشنری میں انتقام کا لفظ نہیں ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا وہ اس کو توڑیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عدالتِ عظمیٰ کے اس فیصلے کے نتیجے میں پاکستان کا آئین، پارلیمنٹ کی خود مختاری اور ملک کا مستقبل محفوظ ہوا،عدالتِ عظمیٰ نے اس فیصلے کے ذریعے ماضی کے تمام نظریہ ضرورت کے فیصلوں کو دفن کردیا، اب قیامت تک کوئی بھی نظریہ ضرورت کا سہارا نہیں لے سکے گا، یہ نہ کسی کی ہار ہے اور نہ ہی کسی کی جیت ہے، یہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام اور عدلیہ کی جیت ہے ، عدلیہ نے میرٹ کو سامنے رکھ کر فیصلہ دیا جس پر اس کے شکر گزار ہیں۔
اس فیصلے کو پاکستان کی تاریخ میں سنہرے حروف میں یاد رکھا جائے گا، متحدہ اپوزیشن کے تمام رہنماؤں اور اتحادیوں نے حق اور سچ کی بات کی، اس قانونی جنگ میں ساتھ دینے والوں کے شکر گزار ہیں،اب عدالتی فیصلے کی روشنی میں قائدِ ایوان کا انتخاب کریں گے، ہم سب مل کر مشاورت کے ساتھ اس ملک کی جتنی بھی خدمت کرسکتے ہیں وہ کریں گے۔
انکا کہنا تھا ا وہ صدقِ دل کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ ان کی ڈکشنری میں انتقام کا لفظ نہیں ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا وہ اس کو توڑیں گے، اگر پی ٹی آئی والے استعفیٰ دیتے ہیں تو ان کی مرضی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ وہ متحدہ اپوزیشن اور اپنے قائد میاں نواز شریف کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کیلئے نامزد کیا۔
صحافی کے سوال کے جواب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جادو ٹونہ تو حرام ہے، اگر کوئی جعلی جادو ٹونہ تھا بھی تو وہ پاکستان چھوڑ کر بھاگ چکا ہے، ہم ریفارمز کریں گے تاکہ پورے ملک کے عوام کو ان کے حقوق مل سکیں۔
دریں اثنامنسٹر انکلیو میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یوآئی کے براہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پوری قوم اور آئین پاکستان اور جمہوریت کی فاتح قرار دیا اور کہا کہ عدلیہ قوم کی امیدوں پر پورا اترتے اطمینان بخش فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ کل یوم احتجاج نہیں ہوگا بلکہ یوم تشکر ہوگا، جمعہ کی نمازوں میں لوگ شکرانے کے دو نفل بھی پڑھیں، پاکستان کی بقا اور اس کے استحکام کی دعائیں کریں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کی دعائیں اللہ نے قبول کی ہیں اور عدالت عظمیٰ نے ایسا فیصلہ کیا جس سے پاکستان کا آئین بچ گیا بلکہ پاکستان بچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنا وقار اور خودمختاری چار چاند لگائے ہیں، عدالت عظمیٰ کے شکرگزار ہیں، ہم نے جنگ غربت اور بے روزگاری کے ساتھ لڑنی ہے، ہم ملک کر یہ جنگ لڑیں گے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کرے گی۔
ایک بیان میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن ہر شہر ہر گاؤں میں جشن منائیں۔ان کا کہنا تھاکہ آئین ہی مقدس ہے، آئین ہی سپریم ہے، انشاءاللّٰہ جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوگی۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے بھی ایک بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ٹویٹ میں بلاول بھٹو نے کہا جمہوریت بہترین انتقام ہے،انہوں نے جیئے بھٹو،جیئےعوام اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لکھا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کیا کہ شکر الحمدُ للّٰہ ربّ العالمین۔انکا کہنا تھا قوم کو آئین کی سر بلندی بہت بہت مبارک۔ آئین توڑنے والوں کا کام ہمیشہ کے لیے تمام ہوا۔ اللّہ پاکستان کو چمکتا دمکتا رکھے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو عوام دشمن، نالائق ترین، نا اہل ترین اور ناکام ترین حکومت سے نجات بھی بہت بہت مبارک۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مبارک ہو، آئین و قانون کی فتح ہو گئی ہے، تاریخی دن ہے، آج آئین کی سر بلندی کا دن ہے، آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو شکست فاش ہو گئی ہے، سپریم کورٹ نے ہر جمہوریت پسند اور آئین کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کے دل جیت لئے ہیں، جیسے قومی اسمبلی بحال ہوئی ویسے ہی پنجاب اسمبلی میں بھی آئین کے ساتھ کھیلنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت نے تاریخی فیصلہ سنایا ہے، آج عدالت نے آئین پاکستان کا تحفظ کیا، عدالت نے آج نے 22 کروڑ لوگوں کی عزت کا فیصلہ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ عدالت نے آج پاکستان کے تقدس کا فیصلہ دیا، فیصلے نے 1973 کے آئین کو زندہ دستاویز ثابت کردیا، فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ آئین صرف ایک کاغذ کا ٹکرا نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئین پاکستان کی زندہ دستاویز پر حملہ کیا، فاسشٹ قوتوں نے آئین کے تحت جاری وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ایک قانونی عمل کو ایک جھوٹی، کھوکلی اور بے بنیاد بات پر بغیر کسی ثبوت و شواہد کے ڈپٹی اسپیکر نے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیا تھا جسے آج عدالت نے کالعدم قرار دے دیا۔