وزیراعظم عمران خان کراچی پہنچ گئے، مالی پیکج کا اعلان متوقع

وزیراعظم عمران خان آج ملک سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی کے اہم دورے پر پہنچ گئے اس دوران وہ متعدد اہم ملاقاتیں کریں گے اور شہر کے لیے پیکج کا اعلان کریں گے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق گورنر سندھ نے وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات شبلی فراز اور عامر کیانی بھی راچی پہنچے۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ وزیراعظم ہیلی کاپٹر کے ذریعے شہر کا فضائی جائزہ بھی لیں اور کراچی اسٹاک ایکسچینج کا دورہ بھی کریں گے۔
دورے کے بارے میں ایک ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ ‘وزیراعظم عمران خان آج کراچی کی قسمت بدلنے کے لیے تاریخی پیکیج کا اعلان کریں گے’ جو کراچی سمیت سندھ بھر کی عوام کی تقدیر بدل دے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کسی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہیے وفاقی حکومت اس عزم کے ساتھ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔
وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کراچی کی رونقیں اور بطور صنعتی شہر حقیقی شناخت بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اس کے مسائل ہمارے مسائل ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ کراچی کے عوام کوسندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑسکتے جنہوں نے 12 سالہ طویل اقتدار میں شہر قائد کو تباہ کیا۔
اس سلسلے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹ میں بتایا کہ آج کراچی کے لیے ایک بڑا دن اور ایک نئے دور کا آغاز ہے، وزیراعظم کراچی کو اس کی خوبصورتی، روشنیاں اور وقار لوٹانے کا اعلان کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھا وزیراعظم آج شہر کو اس مافیا سے نجات دلانے جارہے ہیں جس نے کراچی کی قسمت میں گندا پانی، کچرا، قبضہ مافیا اور بدترین ٹرانسپورٹ کا نظام لکھ رکھا ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ میری حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مل کر فوری طور پر کراچی کے 3 بڑے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے
ان میں شہر بھر کے نالوں کی مکمل صفائی، آبی گزرگاہوں کی راہ میں رکاوٹ بننے والی تجاوزات سے نمٹنا، کوڑا کرکٹ اور نکاسی آب کے مسائل کا مستقل حل تلاش کرنا اور کراچی کے عوام کو پانی کی فراہمی جیسے بنیادی اور اہم ترین مسئلے کا حل شامل ہے۔
کراچی کے مختلف مسائل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی اس وقت سیاست نہیں سننا چاہتا بلکہ زمینی کام دیکھنا چاہتا ہے۔ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اب یہ صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ سنجیدگی سے اس آپشن کو دیکھا جائے کہ کیا حکومت کو کے الیکٹرک کی ذمہ داری خود لینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو احکامات جاری کیے ہیں اس میں ایک یہ بھی ہے کہ اگر کے الیکٹرک کے لائسنس میں ترمیم کی ضرورت ہے تو کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل اس لیے زیادہ ہیں کہ شہر کا مجموعی اختیار کسی ایک کے پاس نہیں ہے، اس لیے (آج کے دورے میں) مختلف یہ ہے کہ کراچی کے تمام ارباب اختیار وہ مشترکہ طور پر ذمہ داری اٹھاتے ہوئے مل کر کام کرنے کا عزم کررہے ہیں۔
اور اگر تمام شرکا خلوص نیت کے ساتھ باہمی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوگئے تو کئی برسوں سے لاحق مسائل پر قابو پایا جاسکے گا اور کراچی کے عوام کو ان کا حق بھی ملے گا۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ کراچی کے بنیادی مسائل حل ہوں گے تو نئی بات ہو گی کیوں کہ شہر کو سرکلر ریلوے، پانی اور تجاوزات کے مسائل حل ہونےکی ضرورت ہے۔ شہباز شریف کے دورے کے بارے میں اسد عمر نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ انہیں کراچی کا خیال تو آیا، وہ کراچی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بجائے زرداری صاحب کے پاس گئے، وہ تو سیاست کر کے واپس چلے گئے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز ایک اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کا جائزہ لیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ واٹر سپلائی سکیم، سیوریج ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے متعلق اختیارات ایک بااختیار ایڈمنسٹریٹر اور لوکل گورنمنٹ کو تفویض کیے جائیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا تھا کہ بدقسمتی سے کسی نے بھی کراچی کے شہریوں کو درپیش مسائل کا خیال نہیں کیا، حالیہ شدید بارشوں نے نہ صرف انتظامی مسائل کو اجاگر کیا بلکہ متعدد مسائل بھی پیدا کیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button