متحدہ اپوزیشن کا سپریم کورٹ سے کردارادا کرنے کا مطالبہ
قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کیے جانے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ سے معاملے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اپوزیشن رہنمائوں نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے اور وزیر اعظم عمران خان کے اعلان پر ردعمل دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں شہبا ز شریف نے کہا یہ کسی بڑی غداری سے کم نہیں، عمران خان نے ملک کو انتشار کی جانب دھکیل دیا ہے، نیازی اور ان کے ساتھیوں کو کھلا راستہ نہیں دیا جائے گا۔ انکا کہنا تھاآئین کی صریح اور ڈھٹائی سے خلاف ورزی کے نتائج برآمد ہوں گے، امید ہے سپریم کورٹ آئین کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی.
بلاول بھٹو زرداری کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہمارے پاس اکثریت ہے، ہم وزیراعظم کو عدم اعتماد میں شکست دلوائیں گے،آخری موقع پر سپیکر نے غیرآئینی کام کیا، پاکستان کا آئین تڑوایا گیا ہے، پاکستان کے آئین کو توڑنے کی سزا واضح ہے، عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہونا تھی۔
انہوں نے کہامتحدہ اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہےکہ نیشنل اسمبلی مں دھرنا دیں گے جب تک آئینی حق نہ دیا جائے، اپنے وکلا کے ذریعے آج ہی سپریم کورٹ جائیں گے کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے، عدم اعتماد جمع ہوچکی وہ پارلیمٹ تحلیل نہیں کرسکتے، انہیں عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا پڑے گا جب کہ اسپیکر کے خلاف بھی عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہااب سپریم کورٹ نے فیصلہ دینا ہے، یہ بچگانہ حرکت ہے، یہ میدان سے بھاگنا ہے، عمران خان اپنے آپ کو ایکسپوز کرچکاہے، عوام سے اپیل کرتا ہوں وہ جمہوریت اور آئین کا ساتھ دیں، ہم کسی غیر جمہوری شخص کو آئین پر ڈاکا مارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایک ٹویٹ میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا اپنی کرسی کو بچانے کی خاطر آئینِ پاکستان کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے،اس جرم پر اگر اس پاگل اور جنونی شخص کو سزا نا دی گئی تو آج کے بعد اس ملک میں جنگل کا قانون چلے گا۔
ٹویٹر پیغام میں ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہاہم قومی اسمبلی میں موجود ہیں اور موجود رہیں گے،روند عمران نے آئین شکنی کی ہے، غیر ملکی سازش کا ڈرامہ بہت ہو چکا۔
سعد رفیق نے کہاڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کااجلاس ملتوی کرسکتا ھے نہ اقلیتی ووٹ کا حامل اسمبلی تحلیل کرسکتا ھے، عدالت عظمیٰ جا رہے ہیں، عمران اور اس کے حواری آرٹیکل 6 کے مجرم ہیں۔
پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمن نے ٹویٹ کیا کہ ا کثریت کھونے والا وزیراعظم اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتا، آج کے تمام اقدامات غیر آئینی، غیر قانونی ہیں اور ملک کو ایک خطرناک آئینی بحران کی جانب لے جائیں گے۔
انکا کہنا تھا ہم اقلیتی وزیر اعظم کے فیصلے کو قبول نہیں کرتے اور نہ ہی کسی اسپیکر کے فیصلے کو جو تحریک عدم اعتماد کا سامنا کررہا ہو۔