جب مناسب سمجھوں گا تو ججز کے خلاف ریفرنس دائر کردوں گا، فیصل واؤڈا
سپریم کورٹ میں اپنے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد سینیٹر فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ جب وہ سمجھیں گے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خلاف ریفرنس دائر ہونا چاہیے تو وہ ریفرنس دائر کردیں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا کہ معافی تو کسی سے بھی مانگی جاسکتی ہے لیکن معافی کےلیے کوئی غلطی کرنی بھی تو ضروری ہے، اگر میں نے کوئی غلطی کی ہے تو میں تھڑے پر بیٹھے شخص سے بھی کیمرے کے سامنے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لوں گا، اگر میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو، غلط کام کا سوال ہے تو میں وضاحت کروں گا، چیف جسٹس کی ایمانداری کا ان کے تقرر سے پہلے بھی قائل تھا اور ان کے بینچ کی بھی عزت ہے، مجھے ان کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ابہام نہیں ہے، ان کا جو بھی فیصلہ ہوگا، وہ میں قبول کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کتنی بات کرسکتا ہے، اگر دس کا فگر ہے اور اگر ڈھائی فیصد بات ججز اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار کے بارے میں ہے تو میں اس کی وضاحت کروں گا، میں نے خط کی بات کی تھی، خط کا جواب نہیں مل رہا تھا اور جواب کے بعد اس میں کتنا ابہام تھا، وہ تو میں جواب دوں گا۔
فیصل واؤڈا نے مزید کہا کہ جب میں سمجھوں گا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خلاف ریفرنس دائر ہونا چاہیے تو میں کروں گا، میری مرضی ہے جب میں کروں گا تو کروں گا فکر کیوں کر رہے ہیں آپ؟، ہر چیز ایک ہی دن تو نہیں ہوجائے گی نا، آپ کو بھی خبریں ملیں گی، ہمیں بھی ملیں گی، ابھی ایک ایکشن ہوا ہے، دوسرا ایکشن ہوگا، چوتھا ایکشن ہوگا، پانچواں ہوگا اور ایکشن چلتے رہیں گے، آپ کا سوال ٹھیک ہے۔