طویل تاخیر کے بعد ’بلیک وڈو‘ ریلیز

سائنس فکشن وویمن سپر ہیرو فلم ’بلیک وڈو‘ کو تقریبا تین سال کی تاخیر کے بعد امریکا، ایشیا اور یورپ کے متعدد ممالک میں ریلیز کردیا گیا۔
اسکارلٹ جانسن کی فلم کو ابتدائی طور پر 2019 کے آخر میں ریلیز کیا جانا تھا مگر دسمبر 2019 میں چین سے پھیلنے والی کورونا کی وبا کے باعث اس کی نمائش موخر کی گئی تھی۔

بعد ازاں خیال کیا جا رہا تھا کہ ’بلیک وڈو‘ کو مئی یا جون 2020 تک ریلیز کیا جائے گا، تاہم فلم کو بنانے والے مارول اسٹوڈیو نے اس کی نمائش ستمبر تک ملتوی کردی تھی۔

لیکن ستمبر 2020 میں ایک بار پھر مارول اسٹوڈیوز نے اپنی تمام فلموں کی نمائش روکتے ہوئے انہیں نومبر یا دسمبر تک ریلیز کرنے کا عندیہ دیا تھا لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہو سکا تھا۔کورونا کی وبا کے باعث امریکا سمیت دنیا بھر میں لگے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ’بلیک وڈو‘ کی نمائش ملتوی اور منسوخ کی جاتی رہی، تاہم رواں ماہ جولائی کے آغاز سے ہی اسے مختلف مواقع پر مختلف ممالک میں ریلیز کرنا شروع کیا گیا تھا۔

مارول اسٹوڈیو کے مطابق ’بلیک وڈو‘ کو امریکا کی مختلف ریاستوں کی منتخب سینماؤں میں 9 جولائی کو ریلیز کیا گیا جب کہ اسے بعض ممالک میں مختلف اسٹریمنگ ویب سائٹس پر بھی جاری کردیا گیا۔
اسکارلٹ جانسن ایک دہائی سے بلیک وڈو کا کردار ادا کرتی آ رہی ہیں—اسکرین شاٹ
’بلیک وڈو‘ کے حوالے سے ’سی این بی سی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسکارلٹ جانسن کی فلم کی پہلے ہی دن ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے زائد کی ٹکٹس فروخت ہوگئیں جب کہ خیال کیا جا رہا کہ فلم پہلے ہی ہفتے 11 کروڑ ڈالر کی کمائی کرنے میں کامیاب جائے گی۔

کورونا کی وبا اور محدود سینماؤں میں ریلیز کے باوجود ’بلیک وڈو‘ کی پہلے ہی دن بہت زیادہ ٹکٹس فروخت ہوگئیں اور شائقین فلم دیکھنے کے لیے بے تاب دکھائی دیے۔

’بلیک وڈو‘ اسکارلٹ جانسن کے سائس فکشن کردار’نتاشا رومانوف‘ کی پہلی مرکزی فلم ہے، اس سے قبل ’بلیک وڈا‘ کا کردار مختلف فلموں اور ٹی وی ڈراموں میں دکھایا جا چکا ہے۔

بلیک وڈو کا کردار مختلف فلموں میں دکھایا جا چکا ہے—اسکرین شاٹ
’بلیک وڈو‘ کا سائنس فکشن سپر ہیرو کردار ابتدائی طور پر 2006 میں فلموں اور ڈراموں میں دکھایا گیا اور اسکارلٹ جانسن کو مذکورہ کردار کے لیے پہلی بار 2010 کی فلم ’آئرن مین 2‘ میں کاسٹ کیا گیا تھا۔

تب سے اب تک اسکارلٹ جانسن ہی ’بلیک وڈو‘ کے کردار کو نبھاتی آر ہی ہیں اور ان کے مذکورہ کردار کو کئی سائنس فکشن سپر ہیرو فلموں میں دکھایا جا چکا ہے۔
’بلیک وڈو‘ کی کہانی دو روسی ایجنٹس کی جاسوسی کے گرد گھومتی ہے اور اسکارلٹ جانسن مذکورہ دو ایجنٹس میں سے ایک ہوتی ہیں۔

شائقین نے فلم کی کہانی کو خوب سراہا جب کہ اسکارلٹ جانسن کے کردار کو بھی ماضی کے مقابلے زیادہ بہادر قرار دیا۔

اسی کردار کے حوالے سے حال ہی میں اسکارلٹ جانسن نے کہا تھا کہ ابتدائی طور پر ان کے ’بلیک وڈو‘ کے کردار کو ’آئرن مین ٹو‘ سمیت دیگر فلموں میں بولڈ انداز میں دکھایا گیا تھا مگر اب ان کا کردار بہتر انداز میں دکھایا جانے لگا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں ان کے کردار کی بہادری کے بجائے ان کے جسمانی خدوخال دکھائے جاتے تھے مگر اب ان کی بہادری کو دکھایا جاتا ہے۔

Back to top button