ملک بھر میں الیکشن کمیشن دفاتر کے باہر پی ٹی آئی کا احتجاج

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا، اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے مبینہ جانبدارانہ رویے کی مذمت کی۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، گجرات اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں کئے جانیوالے مظاہروں میں پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی بھی موجود تھے۔
کراچی میں ای سی پی آفس کے باہر پولیس تعینات تھی اور سیکیورٹی انتظامات کے تحت 3 موبائل وینز بھی جائے وقوع پر موجود تھیں، گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی کے لئے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو خط بھی تحریر کیا تھا۔
تحریک انصاف کےرہنمائوں فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے اسلام آباد میں ای سی پی آفس جانے والے راستے بند کرنے اور کنٹینرز لگانے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔فواد چوہدری کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا
آج الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر پورے ملک میں صرف ٹوکن احتجاج ہے اور بیوقوف حکومت پورا ملک ہی بند کر کے بیٹھ گئی ہے،اسلام آباد کلومیٹرز میں کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، یہ بوکھلاہٹ کی علامت ہے، جب ہم باقاعدہ تحریک شروع کریں گے تو ان کا کیا بنے گا۔فرخ حبیب نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے لیکن جس طریقہ سے کنٹینرز لگا کر راستے بند کئیے گے اس سے لگتا ہےموجودہ امپورٹڈ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کی کہ گزشتہ سال اسی الیکش کمیشن کے باہر پی ڈی ایم نے احتجاج کیا تھا تو ہم نے اجازت اور سیکورٹی سمیت تمام سہولتیں فراہم کی تھی۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما اور اراکین الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پہنچے اور احتجاج کیا، اس موقع پر الیکشن کمیشن کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، الیکشن کمیشن میں عام افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے اطراف میں خاردار تاریں لگا دی گئی تھیں اور باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تعینات تھی۔پی ٹی آئی خواتین کارکنان نے نعرے بازی کرتے ہوئے ’پاک فوج، زندہ باد، زندہ باد‘ اور ’چیف الیکشن کمشنر، استعفی دو‘ کے نعرے لگائے۔ سابق وزیر اطلاعات شیخ رشید، پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز اور عامر ڈوگر بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچے۔
اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر یہ پاکستان میں امن و امان چاہتے ہیں تو 30مئی سے پہلے انتخابات کا اعلان کردیں ورنہ عمران خان کال دے گا اور ایسی کال ہو گی کہ ساری قوم اسلام آباد ہو گی،اگر الیکشن نہ ہوئے تو اس کے نتیجے میں جو خونریزی اور تشدد ہو گا، اس کے ذمے دار یہ ہوں گے۔
شیخ رشید کاکہنا تھا ہماری پوزیشن اتنی اچھی نہیں تھی جتنی ان بیوقفوں کی وجہ سے اچھی ہوئی، چور ڈاکو لٹیرے سعودی عرب جارہے ہیں، ان کو سعودی عرب میں بھی نعروں کا سامنا ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ ان سب نے ای سی ایل سے اپنا نام کٹوایا ہے، اب الیکشن کو کوئی نہیں روک سکتا۔
سابق وفاقی وزیرشبلی فراز نے کہا کہ راستے بند ہونے کے سبب ہمارے ہزاروں کارکن یہاں پہنچ نہیں سکے، سب نے دیکھ لیا کہ لاہور، کراچی، پشاور میں ہمارے جلسے میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی، ہمارا یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو بلانا نہیں تھا، ہم نے جمہوری حکومت کی حیثیت سے پی ڈی ایم اور بلاول بھٹو کو جلسے کرنے سے نہیں روکا لیکن یہ ایک امپورٹیڈ کرپٹ حکومت ہے لہٰذا یہ اخلاقی جواز نہیں رکھتی اس لیے ان کو تحفظات لاحق ہیں اور یہ جہاں چار بندے دیکھتے ہیں تو ان کی کانپیں ٹانگنے لگ جاتی ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا جس طرح سے انہوں نے ای سی ایل سے 3ہزار نام نکالے تو ان کو چاہیے کہ کوٹ لکھپت جیل کے دروازے بھی کھول دیں تاکہ سارے مجرم وہاں سے نکل آئیں،ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 90 دن میں الیکشن کرائیں اور اس وقت پاکستان کی قوم کو الیکشن سے کوئی بھی روک نہیں سکتا۔
عامر ڈوگر نے کہا ہمارے ہزاروں کارکنوں کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج سے روکا گیا، پاکستان کی پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے سینکڑوں کارکن موجود ہیں، آپ آئینی طور پر پابند ہے کہ 90 دن میں الیکشن کرائیں، سندھ ہاؤس میں منڈی لگائی گئی، سنگ مر مر کی بلڈنگ نے ایک آنکھ بند کرکہ فیصلہ دیا۔
جس کے بعد تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے باہر اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
لاہور میں بھی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری الیکشن کمیشن کے سامنے تعینات کر دی گئی، الیکشن کمیشن کے باہر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، شہریوں کا داخلہ الیکشن کمیشن میں بند کر دیا گیا، ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ بھی الیکشن کمیشن دفتر پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی رہنما میاں محمد الرشید نےاس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا لوٹوں کو ڈی سیٹ کیا جائے، آئندہ انتخابات کی تیاری کریں، الیکشن کمیشن اگر اپنا رویہ درست نہیں کرے گا تو ہر روز مظاہرہ ہو گا، منحرف اراکین کا ریفرنس الیکشن کمیشن کے پاس پڑا ہے اس پر فیصلہ کیا جائے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا
الیکشن کمیشن کا جانبدار رویہ ہمیں بالکل قبول نہیں ہے، الیکشن کمیشن ہوش کے ناخن لو، لوٹوں کے کیس کو التوا میں ڈالنے کی ضرورت نہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ضمیر، ایمان اور پاکستان بیچا، ان لوٹوں کو فوری طور پر ڈی سیٹ کیا جائے۔
مسرت جمشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ الیکشن کمیشن امریکہ کے ایک ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا ہے، دن کی روشنی میں آئین شکنی کی گئی، الیکشن کمیشن ستو پی کر کیوں سویا ہوا ہے، الیکشن کمیشن عوام کے اس رویے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، اگر ہمارا راستہ بند کیا گیا تو عوام اس کی اجازت نہیں دیں گے، جب ہمارے لیڈر کی کال آئی تو یہ عوام آپ کو دفاتر سے باہر نکال دے گی، اگر لوٹوں کا محسابہ نہیں کریں گے تو عوام آپ سے حساب لے گی۔
امتیاز شیخ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوٹوں کو فوری طور پر فارغ کیا جائے، الیکشن کمیشن اپنی جانبداری ختم کرے، جو ریفرنس ہم نے بھیجے ہیں ان کا فوری فیصلہ کیا جائے۔اس کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر تحریک انصاف کا احتجاج ختم ہو گیا کارکنان اور قائدین منتشر ہو گئے۔
اس دوران فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے جہلم میں بھی الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کے احتجاج سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پورے ملک کی طرح جہلم میں بھی الیکشن کمیشنر کے خلاف احتجاج جاری ہے، عوام لوٹا کریسی اور ضمیر فروشی کی سیاست کو مسترد کرتی ہے، الیکشن کمیشنر کو اپنے عہدے کی پاسداری نہ کرنے پر استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
کراچی سے پی ٹی آئی رہنما صدام کنبھر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور فردوس شمیم نقوی، بلال غفار، آفتاب صدیقی، راجہ اظہر اور سیف الرحمان سمیت پارٹی کے دیگر رہنما مظاہرین میں شامل تھے، احتجاج میں شرکا نےالیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ نےالیکشن کمیشن کے باہر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بے شرموں کو شرم دلانے آئے ہیں، آپ الیکشن کمیشن ہیں آپ الیکشن کمیشن کب سے بن گئے، آپ الیکشن کمیشن ہیں آپ کرپشن کمیشن کب سے بن گئے ہیں،آپ جس کے داماد ہوں بحیثیت داماد ان کی خدمت نہ کرو، یہ سیاہ دن چل رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا الیکشن کمیشن لوٹوں کا سرپرست ہے، جنہوں نے اپنا ضمیر بیچا، پنجاب والے نے ریفرنس بھیج دیا ہے،الیکشن کمیشن لوٹوں کا سرپرست ہے، جنہوں نے اپنا ضمیر بیچا، پنجاب والے نے ریفرنس بھیج دیا ہے، آپ انڈوں پر مرغی کی طرح بیٹھ گئے ہو، ہمیں مرغی ذبح کرنا آتی ہے۔
دوسری جانب پشاور میں بھی پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دفترکے باہر احتجاج کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی ظاہر شاہ طورو، عبدل السلام اور دیگر کارکنان احتجاج میں شریک ہوئے۔
اس موقع پرمظاہرین کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر جانبدار ہے، مظاہرین نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ دیگر جماعتوں کے فنڈز کا حساب کیوں نہیں مانگا جارہا ہے۔ احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، اس دوران مظاہرین کے درمیان شدید دھکم پیل ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی قیادت نے 26ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ پارٹی کارکنان اور سپورٹرز (آج) منگل کو الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر پہنچیں گے اور چیف الیکشن کمشنر کے مبینہ ’متعصبانہ رویے‘ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی پارٹی کے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفاتر کے باہر احتجاج کریں۔ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا مسلم لیگ(ن) کے کارکن جیسا رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پوری قوم منگل کو (آج) چیف الیکشن کمشنر کے رویے کے خلاف احتجاج کرے گی اور مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن پی پی ٹی آئی کے منحرف افراد کو جلد از جلد ڈی نوٹیفائی کرے، اس سلسلے میں تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہے۔
یادرہے کہ پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کو 30 روز میں نمٹانے سے متعلق اسلام آبادہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کے فیصلے کے بعد سے پی ٹی آئی کی شدید تنقید کی زد میں ہے،گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کے عدالتی حکم کو معطل کردیا تھا۔

Back to top button