آئی ایم ایف پاکستان کو 7 ارب ڈالر قرض دینے پر راضی ہو گیا؟
پاکستان کیلئے7 ارب ڈالرز کے عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کی منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو شیڈول کردیا گیا۔عالمی مالیاتی فنڈز کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن نے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی تائید کی اور کہا ہے کہ 25 ستمبر کو ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں قرض پروگرام کی منظوری دی جاسکتی ہے۔
پاکستان آئی ایم ایف کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگیا کیونکہ 25 ستمبر کو ہونے والے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے قرض پروگرام کی منظوری کو بھی ایجنڈے کا حصہ بنالیا گیا ہے۔اس بات کی تصدیق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولیا کوزیک نے کی اور بتایا کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو ہوگا جس میں پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔جولیا کوزیک کے مطابق پاکستان کے ساتھ مذاکرات جولائی میں مکمل ہو گئے تھے، جس میں 7 ارب ڈالرز کے نئے قرض پروگرام پر بات چیت ہوئی تھی۔
دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ الحمدللہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی ٹیم، آئی ایم ایف کی مذاکراتی ٹیم اور متعلقہ اداروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے حتمی مراحل میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ رواں ماہ آئی ایم اہف کے بورڈ کے اجلاس میں ان معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی، معیشت استحکام کے بعد ترقی کی جانب گامزن ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، مہنگائی کی شرح میں مسلسل کمی کے رجحان سے عام آدمی کو ریلیف ملنا شروع ہوگیا ہے۔