اداکار جانی ڈیپ بیوی کو پیٹنے پرعدالتی گرفت میں
معروف ہالی ووڈ اداکار اور پروڈیوسر جانی ڈیپ کو اپنی سابقہ بیوی کو پیٹنے کے الزام پر عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔ ہالی ووڈ فلم ’’پائیریٹس آفس کیربین‘‘ میں ’’کیپٹن سپیرو‘‘ کے نام سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار کیخلاف مقدمے کا آغاز امریکہ میں ہو رہا ہے جو گھریلو تشدد سے متعلق ہے۔
خیال رہے کہ جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے 2015 میں شادی کی تھی اور دونوں کی عمر میں 23 سال کا فرق ہے۔
دونوں کی شادی محض 2 سال سے بھی کم عرصے تک چلی تھی، امبر ہرڈ نے 2016 میں شوہر پر گھریلو تشدد کا الزام لگا کر ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور دونوں میں 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جونی ڈیپ اور انکی سابقہ اہلیہ امبر ہرڈ کے عدالتی کیس کی کارروائی براہ راست نشر کی جائے گی۔اس کیس میں اداکار جیمز فرانکو اور پال بیٹنی کے ساتھ دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ایلون مسک بھی عدالت میں گواہی دے سکتے ہیں، کیس کا محور امبر ہرڈ کا دسمبر 2018 میں جونی ڈیپ کے خلاف لکھا گیا واشنگٹن پوسٹ میں چھپنے والا کالم ہے جس میں وہ خود کو گھریلو تشدد کا شکار عوامی شخصیت‘ کے طور پر بیان کرتی ہیں۔ کالم کا عنوان تھا "میں نے جنسی تشدد کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنوں کے غضب کا سامنا کیا”۔ اس کالم میں اداکارہ نے جونی ڈیپ کا نام نہیں لیا تھا لیکن جونی نے امبر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا اور پانچ کروڑ ڈالر کا ہرجانہ طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ دونوں اداکاروں کی ملاقات 2011 میں فلم ’دی رم ڈائری‘ کے سیٹ پر ہوئی تھی، جونی کی جانب سے درج شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’کالم کا واضح مطلب یہ ہے کہ جونی ڈیپ خانگی بدسلوکی کے مرتکب ہوئے ہیں اور جھوٹے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی امبر ہرڈ کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی۔ امبر نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اپنے سابقہ شوہر کے خلاف ہتک عزت کا کیس کر دیا اور 10 کروڑ ڈالرہرجانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ انہیں جونی ڈیپ کے ہاتھوں ’بہت زیادہ جسمانی تشدد اور بدسلوکی‘ کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جونی ڈیپ لندن میں مقدمہ ہار چکے ہیں، جو اداکار نے اخبار ’دی سن‘ کے خلاف ’بیوی کو پیٹنے والا‘ کہنے پر دائر کیا تھا، ان کی اپیل بھی گزشتہ سال مارچ میں مسترد کر دی گئی تھی۔
اب جونی ڈیپ نے برطانوی اخبار کے خلاف ہارے ہوئے ہرجانے کے کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کی ہے۔ جونی ڈیپ کے وکلا نے لندن ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جونی ڈیپ کے وکلا نے نومبر 2020 میں جج کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئےدرخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ جج کیس کے تمام پہلوؤں کو دیکھنے میں ناکام ہوگئے تھے اور انہوں نے یک طرفہ فیصلہ دیا۔ عدالت سے اپیل کی گئی کہ جونی کو نظرثانی کی اجازت دی جائے۔ عدالت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد جونی کے وکلا نظرثانی کی اپیل کریں گے، جس کے بعد ہارے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعتیں ہوں گی، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ عدالت اداکار کو نظرثانی کی اجازت دیتی ہے یا نہیں۔ کیس کا فیصلہ نومبر 2020 میں سنایا گیا تھا، جس میں عدالت نے کہا تھا کہ ایسے شواہد ملے جن سے معلوم ہوا کہ جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو کم از کم 14 بار تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان کی سابق اہلیہ تین بار شدید خوف میں مبتلا ہوگئی تھیں۔