اٹلی کے بعد سپین کرونا سے ہلاکتوں میں دوسرے نمبر پر آگیا

جان لیوا کرونا وائرس نے یورپ کے ملک اٹلی کے بعد اب سپین میں بھی تباہی مچادی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد خوفناک صورتحال اختیار کر گئی ہے ، صرف اٹلی میں 7 ہزار503 سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ سپین میں بھی ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 434 سے تجاوز کر گئی ہے ، عالمی ادارہ صحت سمیت متعدد عالمی اداروں کی جانب سے یورپی ممالک میں کرونا سے ہلاکتوں اور رجسٹرڈ کیسوں کی گاہے بگاہے آن لائن آگاہی دی جا رہی ہے ۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے اس وقت ہلاکتوں کے حوالے سے پہلے نمبر پر اٹلی، دوسرے نمبر پر سپین، تیسرے نمبر پر چین ہے جبکہ 2 ہزار 77 ہلاکتوں کے ساتھ ایران چوتھے نمبر پر ہے ۔ہلاکتوں کے حوالے سے پانچویں نمبر پر یورپی ملک فرانس تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1100 تک جا پہنچی تھی جبکہ امریکا میں بھی ہلاکتوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جہاں ہلاک افراد کی تعداد 550 کے قریب جا پہنچی تھی۔
دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس کے مریضوں کی ہلاکت میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، وہیں دنیا بھر میں نئے مریض بھی تیزی سے سامنے آ رہے ہیں اور محض 10 دن میں اس تعداد میں ڈیڑھ گنا اضافہ دیکھا گیا۔تازہ اعدادو شمار کے مطابق اس وقت دنیا میں مجموعی طور پر 4 لاکھ 54 ہزار 9 سو 42 افراد کورونا وائرس کا شکار ہیں جبکہ مجموعی طور پر اب تک اس وائرس سے 20 ہزار 547 اموات ہو چکی ہیں۔تشویش ناک بات یہ ہے کہ جہاں دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دگنی اسپیڈ سے اضافہ ہو رہا ہے، وہیں دنیا بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں سُستی دیکھی جا رہی ہے ، تازہ اعدادو شمار کے مطابق 1 لاکھ 13 ہزار 153 افراد صحت اب ہو چکے ہیں۔
صحت یاب مریضوں کے حوالے سے چین کے بعد ایران دوسرے نمبر پر تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 9 ہزار 625 تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر کرونا کے مجموعی مریضوں کی تعداد 27 ہزار سے زائد ہو چکی تھی اور وہاں 2 ہزار سے ہلاکتیں بھی ہوچکی تھیں۔صحت مند مریضوں کے حوالے سے 8 ہزار 236 مریضوں کے ساتھ اٹلی تیسرے اور 5 ہزار 337 مریضوں کے ساتھ اسپین چوتھے نمبر پر تھا۔ 25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں متاثر ہونے والے 4 لاکھ 35 ہزار مریضوں میں سے صرف ایک لاکھ 12 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے تھے جبکہ دنیا بھر میں 3 لاکھ 10 ہزار کے قریب مریض ہسپتالوں اور قرنطینہ سینٹرز میں زیر علاج تھے۔