بلاول بھٹو کب اور کس سے شادی کرنے والے ہیں؟
بلاول بھٹو کی شادی کی خبریں ایک بار پھر زوروشور سے زیر گردش ہیں۔ سوشل میڈیا پر ذرائع کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں۔ آج سے تقریبا 5 برس قبل بھی بلاول بھٹو کی شادی کی خبریں میڈیا کی زینت بنی تھیں لیکن اس وقت بھی کہا جاتا رہا کہ بلاول بھٹو کی بہنیں اپنے بھائی کے لیے رشتہ دیکھ رہی ہیں۔تب بھی سنہ 2018 کے الیکشن ہونے والے تھے اور اب بھی سنہ 2024 کے الیکشن سر پر ہیں اور بلاول بھٹو کی شادی کی خبروں کے حوالے سے دوبارہ تبصرے کیے جارہے ہیں۔
شادی کی خبریں دوبارہ اس وقت وائرل ہوئیں جب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی پشاور میں سینیئرصحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ایک صحافی نے ان سے شادی کے حوالے سے سوال کیا۔صحافی کے پوچھنے پر کہ ’شادی کب کر رہے ہیں‘ بلاول نے مذاقاً کہا کہ ’شادی میری ہونی ہے یا آپ کی، آپ کوکیا پریشانی ہے‘۔بلاول بھٹو نے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے خوشگوار موڈ میں مزید کہا کہ ’آپ کی نظر میں کوئی لڑکی ہو تو بتائیں‘۔
واضح رہے کہ ان دنوں بلاول بھٹو زرداری کی شادی کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ پی پی پی کے ذرائع نے یہ انکشاف کیا تھا کہ بلاول بھٹو کے لیے ایک دلہن کا انتخاب کیا گیا ہے اور منگنی دسمبر میں ’متوقع‘ ہے۔اگرچہ زرداری خاندان کی جانب سےمنگنی کی تقریب کے لیے کسی مخصوص شہر کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے تاہم ذرائع کی جانب سے اشارہ ملتا ہے کہ مذکورہ تقریب کراچی یا متحدہ عرب امارات میں کسی ایک جگہ ہوگی۔
بھٹو خاندان کے قریبی ذرائع کے مطابق اس مرتبہ بلاول بھٹو کی شادی کی خبروں میں صداقت ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کی بھی خواہش ہے جس کا وہ اظہار بھی کرچکے ہیں کہ ان کی زندگی میں ان کے بیٹے کی شادی ہوجائے۔آصف زرداری کی اس حوالے سے بات پر بلاول بھٹو نے بھی رضامندی کا اظہار کیا ہے اور ان کی بہنیں، پھوپھو، خالہ اور والد رشتہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فروری میں الیکشن کے بعد بلاول بھٹو دلہا بن جائیں گے کیونکہ بھٹو خاندان بلاول بھٹو کی شادی کے لیے بے تاب ہے۔بھٹو خاندان کے قریبی ذرائع نے مزیدبتایا کہ اگر بلاول بھٹو کو کوئی پسند ہوگا تو آصف زرادری اس پر کوئی اعتراض نہیں اٹھائیں گے لیکن بلاول بھٹو نے اب تک کسی سے بھی ایسی کوئی بات شیئر نہیں کی ہے تاہم خاندان کی جانب سے ان پر دباؤ ہے کہ وہ جلد ہی شادی کرلیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں بھٹو اور زرداری خاندان کے اچانک دبئی میں جمع ہونے پر سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں جاری تھیں لیکن پتا چلا ہے کہ یہ خاندانی میٹ اپ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی شادی پر مشاورت کیلئے تھا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں اہل خانہ نے بلاول کیلئے دلہنیا کے انتخاب اور شادی سے متعلق مشاورت کی تھی ، مشاورت میں بلاول بھٹو کی خالہ صنم بھٹو بھی شریک ہوئیں جبکہ ان کے ساتھ بلاول بھٹو کی دونوں بہنیں بھی شریک تھیں، بلاول کی پھپھو فریال تالپور نے پی پی پی چیئر مین کی شادی سے متعلق مشاورت میں حصہ لیا ، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری چاہتے ہیں کہ الیکشن سے قبل بلاول بھٹو کا رشتہ طے ہوجائے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے صدر بلاول بھٹو زرداری کی شادی انتخابات کے درمیان ہو گی ۔بلاول بھٹو کس سے شادی کریں گے ابھی تک نام فائنل نہیں ہو سکا ، زرداری فیملی کے ذرائع کے مطابق خالہ اور پھپھو کی جانب سے مختلف پرپوزل سامنے رکھے گئے لیکن ابھی تک شادی کیلئے نام فائنل نہیں کیا گیا ۔فیملی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی شادی میں ان کی دونوں بہنوں کا مرکزی کردار ہو گا ۔بلاول بھٹو کی شادی الیکشن سے پہلے کی جائے گی یا بعد میں ابھی اس بارے میں کچھ خبریں گردش کر رہیں ہیں لیکن کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔
خیال رہے کہ اپنے ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو نے وضاحت کی تھی کہ وہ کس طرح کی خاتون سے شادی کریں گے اور اس کا تعلق کہاں سے ہو گا۔ جیو ٹی وی کے پروگرام ایک دن جیو کے ساتھ کے میزبان سہیل وڑائچ سے اپنی شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا وہ پاکستان کے ایسے غیر شادی شدہ لڑکے ہیں جن کی شادی پر سب سے زیادہ باتیں ہوتی ہیں۔میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ وہ کس طرح کی لڑکی پسند کرتے ہیں، بلاول کا کہنا تھا کہ جب شادی ہو جائے گی تو سب کو معلوم ہو جائے گا۔بلاول کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہونے کے ناطے اپنی الگ ثقافت اور پہچان رکھتے ہیں اور ہماری ایک الگ تاریخ ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی دلہن بننے والی لڑکی اور ان کے خاندان کی بہو بننے والی لڑکی کو بہت ساری قربانیاں دینی پڑیں گی۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مزید بتایا کہ اگرچہ مغربی لڑکی کی خوبیاں زیادہ ہیں، تاہم وہ ذاتی طور پر پاکستانی لڑکی اور یہاں کی پیدائشی خاتون سے متعلق سوچتے ہیں۔