بھارتی اداکار ونود کھنہ کا کیرئیر اچانک سے ختم کیسے ہوا؟

70 کی دہائی کی بات کی جائے تو معروف بھارتی اداکار ونود کھنہ اور امیتابھ بچن کو ایک دوسرے کا حریف تصور کیا جاتا تھا، لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر ان کا کیریئر آگے نہ بڑھ سکا۔ ان میں سے ایک ونود کھنہ بھی ہیں جو کہ پرانے بالی وڈ کے بہت بڑے ناموں میں سے ایک تھے۔فلم ناقدین 1970 یا 1980 میں ایک وقت ایسا آیا کہ ونود کھنہ کی بالی وڈ میں پذیرائی کم ہوگئی اور وہ دوبارہ پہلے جیسی مقبولیت حاصل نہ کرسکے، ونود کھنہ نے اپنی زندگی میں کچھ ایسے فیصلے کیے جن کا منفی اثر ان کی مقبولیت اور شہرت پر پڑا، 1968 میں فلم ’’من کے میت‘‘ میں ونود کھنہ کی کارکردگی کو خوب سراہا گیا، اس کے بعد سے، ونود کھنہ ایک کے بعد ایک ہٹ فلم دیتے گئے، مثلاً ’میرا گاؤں‘، ’میرا دیش‘، ’سچا جھوٹا‘، ’آؤ ملو سجنا‘، ’پورب اور پچھم‘ لیکن جب ’مقدر کا سکندر‘ اور ’خون پسینہ‘ جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں، تو امیتابھ نے ونود کھنہ پر اپنی پرفارمنس سے برتری حاصل کی جس سے ونود کو خاصا نقصان ہوا۔ونود کھنہ ایک اور غلط فیصلہ کر بیٹھے، جو یہ تھا کہ انہوں نے اپنے روحانی گرو رجنیش اوشو کی پیروکاری میں فلموں سے 5 سال کی بریک لے لی، ونود کھنہ اپریل، 2017 میں انتقال کر گئے، ان کی وفات کے بعد ان کو 2018 میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔ونود کھنہ بالی ووڈ کی تاریخ کا ایک بھولا بسرا نام ہے۔ کون یقین کرے گا کہ 70 اور 80 کی دہائی میں کسی کو ’بگ بی‘ کی ٹکر کا سپر سٹار بھی سمجھا گیا تھا اور وہ ونود کھنہ جی تھے۔ من کا میت کے علاوہ ان کی ابتدائی فلموں میں پورب اور پچھم، سچا جھوٹا، آن ملو سجنا، اور میرا گاؤں میرا دیش جیسی فلمیں شامل تھیں۔1971 میں ریلیز ہونے والی ’ہم تم اور وہ‘ بطور مرکزی کردار ونود کھنہ کی پہلی فلم تھی جس کے بعد گلزار کی ’میرے اپنے‘ آئی۔امتحان، انکار، آپ کی خاطر، خون کی پکار، آدھا دن آدھی رات ان کی کامیاب ترین فلموں میں شامل ہیں۔اکثر خیال کیا جاتا ہے کہا گر ونود کھنہ فلم کی دنیا سے کنارہ نہ کرتے تو امیتابھ بچن کو زبردست ٹکر دیتے۔امیتابھ بچن ’اینگری ینگ مین‘ تھے۔ ان کے مقابلے میں ونود کھنہ محض ایک ہینڈسم ہیرو۔ونود کھنہ میں ایک خاص اپیل ضرور ہے مگر مسئلہ ہمہ گیر اور تہہ در تہہ کردار نبھانے کا ہے۔ونود کھنہ چلتے بہت خوبصورت تھے لیکن رقص یا اچھل کود ان پہ بالکل بھلا نہ لگتا تھا۔ آپ ونود کھنہ پر فلمائے گئے گیت ذہن میں لائیں، کیا کوئی ایسا گانا بھی ہے جہاں ان کا رقص خوبصورت کمپوزیشن کو مزید دیو مالائی بنانے میں کردار ادا کرتا ہو؟ ریشما اور شیرا، ضمیر، ہیرا پھیری، خون پسینہ، امر، اکبر، اینتھنی، مقدر کا سکندر اور پرورش جیسی فلموں میں ونود کھنہ اور امیتابھ نے ایک ساتھ کام کیا اور ان کی جوڑی بہت پسند کی گئی۔حریف ہونے کے باوجود دونوں میں ویسی ٹسل نہ تھی جیسی راجیش اور امیتابھ میں تھی۔ ولن سے ہیرو بننے والا ہینڈسم ہیرو، گرو رجنیش کا خاص چیلا اور بعد میں بھارتی جنتا پارٹی کا رکن اسمبلی بننے والے سیاستدان ونود کھنہ کی اپنی زندگی ایک فلم جیسی دلچسپ ہے۔وہی فلم انڈسٹری جس نے انہیں پہچان دی اسے عین عروج کے وقت گرو کے لیے چھوڑ دیا۔ بعد میں بھارتی جنتا پارٹی کے سرگرم رکن بن گئے، وہی جماعت جس نے ان کے گرو کو دیس نکالا دیا تھا۔

Back to top button